اشاعتیں

ایران کا پاکستان پر حملہ

تصویر
  افغانستان کی طرف سے معاملات تھوڑا ٹھیک ہوۓ تو ایران کو اسی بغیرتی پر لگا دیا گیا۔ ایران نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوۓ پنجگور بلوچستان میں ڈرون اٹیک کیا جس میں دو خواتین اور بچے شہید ہوگٸے۔۔ ان خواتین اور بچوں کو شہید کرنے کے بعد  ایران کہہ رہا ہے کہ ہم نے دہشتگردوں کو ماردیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ شام اور عراق میں لگائی آگ سے ایران کا دل نہیں بھرا، جو اب پاکستان میں بھی شروع ہوگیا۔  پاکستان عراق یا شام ہرگز نہیں، جیسے بھارت کو ابی نندن کی صورت پاکستان نے رسواٸی کا طوق پہنا کر جواب دیا تھا ، ان شااللہ ایران کو بھی ضرور جواب ملے گا۔ ہم پاکستانیوں کے آپس میں ہزاروں اختلاف ہوسکتے ہیں لیکن جب بات وطن پر آجاۓ اور ہمارے وطن کو کوٸی ملک نقصان پہچانے کی کوشش کرے تو اسے واڑ کر رکھ دینا چاہیے ، خواہ وہ امریکہ ،اسراٸیل ہو بھارت ہو سعودیہ یا ایران ہو یا کوٸی بھی ہو۔ اورجو بھی یہاں ایران کی محبت میں اپنے ہی وطن کے خلاف زہر اگل رہے ہیں ان کی مثال صرف اس کتے جیسی ہے جو جس تھالی میں کھاتا اسی میں چھید کرتا ہے اپنے ہی گھر کی بنیادوں کو کھودتا ہے۔  یاد رکھیں سب سے پہلے ہمارا وطن ہ...

کرکٹ ورلڈکپ 2023 کے فاٸنل کا انوکھا واقعہ

تصویر
 *آسٹریلیا کا نڈر سپوت*  کرکٹ ورلڈ کپ کے سلسلے میں آج بھارت کے شہر احمدآباد میں ورلڈکپ کا فاٸنل میچ  آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان کھیلا کھیلا جا رہا تھا ۔ تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگ لاٸیو اسٹیڈیم ،گردونواح اور کروڑوں لوگ یہ میچ ٹی وی اسکرینوں پر دیکھنے میں مصروف تھے کہ اچانک گراونڈ گِرل پھلانگ کر ماسک پہنے ایک لڑکا دیوانہ وار بھاگتا ہوا پچ پر پہنچ گیا اور ویراٹ کوہلی سے بغلگیر ہوگیا۔  لیکن بات اس سے بھی زیادہ اہم اسلیے تھی کہ اس نے جو شرٹ پہنی ہوٸی تھی اس پر Stop Bombing Palestine یعنی فلسطین پر بمباری بند کرو لکھا ہوا تھا۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ لڑکے نے خصوصی طور پر فلسطین کیلیے مٶثر آواز اٹھانے کیلیے بھارت کا سفر کیا تھا۔  یہ فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کا انوکھا انداز تھا۔ اس جانباز لڑکے نے جان کی پروا نہ کرتے ہوۓ دنیا کو منفرد طریقے سے واضع پیغام دیا کہ فلسطین معاملے پر دنیا بھر کی عوام کس طرف ہے۔  واقعہ کے فوری بعد میچ انتظامیہ حرکت میں آٸی تو میچ کچھ دیر روکنا پڑ گیا۔۔ لڑکے کو پکڑ لیا گیا ، شاٸد برسوں جیل میں رہے لیکن آسٹریلیا کا یہ سپوت ناچ گانے می...

محمد ضیف فلسطین کا پراسرار سپوت

تصویر
 *اللہ کے شیر ، فلسطین کے موجودہ دور کا مجاہداعظم*  فلسطین کے تناظر میں آج ایک ایسے مجاہد غازی اور اللہ کے پراسرار بندے کے متعلق بات کرتے ہیں جو اسراٸیل کی طرف سے موسٹ وانٹڈ ہے جن کی جان لینے کیلیے اسراٸیل کم ازکم سات بار حملے کرچکا ہے مگر وہ مردمجاہد بار بار زخمی ضرور ہوتا رہا مگر ہر بار اللہ کے فضل سے زندہ بچ نکلتا ہے اور اب بھی وہی اسراٸیل کو ناکوں چنے چبوا رہا ہے۔ اس مرد مجاہد کا نام محمد ذیاب ابراہیم المصری ہے اور یہ محمد ضیف (مہمان) کے نام سے مشہور ہیں۔ انکا شمار حماس کے بانی مجاہدین میں ہوتا ہے۔ عزالدین القسام بریگیڈ کے یہ اہم ترین کمانڈر پچھلے 27 برس سے اسرائیل کی ہٹ لسٹ پر موجود ہیں۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ اسرائیلی شہریوں پر ہونے والے کئی حملوں کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے اس لیے انہیں عام طور پر اسرائیل کا ’دشمن نمبر ایک‘ سمجھا جاتا ہے۔ محمد ضیف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ دیسی ساختہ بم بنانے کے ماہر اور عمدہ عسکری صلاحیتوں کے مالک ہیں۔   مغربی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق محمد ضیف نے بم سازی کا فن حماس کے رہنما یحییٰ عیاش سے سیکھا تھا جو بم بنانے کے ماہر تھے اور ’ان...

مسجد اقصیٰ بیت المقدس کے محافظ

تصویر
دنیا کی سب سے بڑی منافق قوم شاٸد ہم پاکستانی ہیں۔ بیت المقدس پر قبضہ کرنے کی خاطر، قبلہ اول کے محافظ فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کیلیے یہودونصاری ایک ہوچکے ہیں اور ہم جیسے نام نہاد امتی ورلڈکپ  کی فکر میں پاگل ہوۓ پڑے ہیں۔ یاد رکھو فلسطینی مسلمان بچوں ، عورتوں ، نہتے مردوں بوڑھوں پر ہونے والی ظلم و بربریت انکی آزماٸش ہرگز نہیں  ہے بلکہ یہ ہمارے جیسے نام نہاد مسلمانوں کا امتحان ضرور ہے۔ فلسطینی مسلمان تو کنفرم جنتی ہیں جو اسلام کے قبلہ اول بیت المقدس کی حفاظت اپنے پیاروں کی لاشیں اور اپنے کٹے پھٹے جسموں سے بہتے خون کے ساتھ کر رہے ہیں۔  اب ہمیں طے کرنا ہے کہ ہم کس طرف کھڑے ہیں۔  اگر فلسطینی آج تاریخ رقم کرکے شہادتیں سینے لگا کر دنیا سے سرخرو ہو کر رخصت ہو رہے ہیں تو یاد رکھیں ہم نے بھی یہاں دنیا کی دلفریبیوں اور رنگینیوں میں سدا نہیں بیٹھے رہنا ایک دن ہم نے بھی آخرکار مرجانا ہے اگر جسموں میں غیرت ایمانی بچی ہے تو اللہ کے حضور پہنچنے اور آقا کریم صلى الله عليه واله وسلم کو اپنے چہرے دکھانے سے پہلے ایک بار اپنا محاسبہ ضرور کرلیں کس قدر ہمارے دل سیاہ ہوچکے ہیں کہ فلسطینی ...

اسراٸیل پر حملے کے اہم محرکات

تصویر
  *ان کے پاس ہتھیار اور طیارے ہیں ، اور ہمارے ساتھ اللّٰہ ہے* یہ بات آج فلسطینی غزہ کی ایک بہادر لڑکی نے اسوقت کہی ، جب فلسطینی شیروں نے غزہ کی سرحد پر صہیونی قابض فوج پر ایک بڑا حملہ کرکے ناجاٸز ریاست اسراٸیل کے سرحدی فوجی اڈے پر قبضہ کیا اور بہت سے صہیونی یہودی فوجیوں اور آبادکاروں کو گرفتار کرلیا۔۔  *دوستو۔۔!* صہیونی ناجاٸز ریاست اسراٸیل اور فلسطین کے تنازعات کے متعلق کچھ اہم چیزیں اور معلومات آپ سے شٸیر کرنا ضروری ہیں تاکہ آپ مذید اچھے طریقے سے معاملات سمجھ سکیں۔۔  انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق آج بروز ہفتہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے گزشتہ سالوں کے دوران کیے گئے سب سے بڑے اس حملے میں 22 افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ حماس کی جانب سے جہاں ایک طرف ہزاروں راکٹ غزہ کی پٹی پر فائر کیے گئے وہیں مجاہدین بھی شہر میں داخل ہو گئے۔ صہیونی ناجاٸز ریاست اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے۔ جس کے بعد حماس کے رہنما محمد ضیف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب بہت ہو چکا ہے۔  دوستو۔۔! اب تھوڑا اس تنازعہ کے بیک گراٶن...

انصاف والے معاشرے

تصویر
پرسوں سے تمام عرب میڈیا کی ٹاپ اسٹوری بنے 26 سالہ  محمد بن مرسل کا دل گداز واقعہ سُنیے اس واقعہ کا آخری پہلو ہم سب کیلیے ایک بڑی روشن مثال ہے۔۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ ‏نوجوان محمد بن مرسل یمن بارڈر کے ساتھ متصل سعودی عرب کے تاریخی شہر نجران کا رہنے والا تھا  معمولی سی تلخی کے باعث اس کے ہاتھ سے اسکے ایک کزن کا قتل ہو گیا۔۔ اسے جیل ہوگئی ۔۔ جیل میں ایک عرصہ گزارنے کے بعد عدالت نے قصاص میں اسکی گردن اڑانے کا حکم سنا دیا، البتہ شرعی طور پر مقتول کے ورثاء  دیت لینے یا فی سبیل اللہ معاف کرنے کا اختیار بھی محفوظ رکھتے تھے۔۔ محمد مرسل کے قبیلے آل رزق کے بچوں ،بزرگوں اور نوجوانوں نے یہ فیصلہ کیا کہ مقتول کے قبیلہ آل صنیج کے سامنے معافی کی درخواست رکھی جائے وہ چاہیں تو دیت لیں ، وہ چاہیں تو معاف کریں۔۔  یہ درخواست رکھنے کا انداز اتنا منفرد تھا،  اتنی عاجزی اور فریاد اپنے اندر سموۓ ہوۓ تھا کہ پورے عرب میڈیا کا یہ ٹاپ اسٹوری بن گیا۔۔ محمد بن مرسل کے قبیلے کے چھوٹے بڑے اور بزرگ سب مقتول کے دروازے پر پہنچ گیے ،مقتول کے ورثاء کو بلایا گیا، ان کے سامنے قبیلے کے سرداروں ، شیخوں ، ...

پہلی ذی الحج کاٸنات کی عظیم شادی کامنظر

تصویر
  حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور پاک بی بی حضرت فاطمہ الزہرا ع کی شادی ہجرت کے دوسرے سال ذی الحجہ کی پہلی تاریخ میں ہوئی جبکہ آپ دونوں کے درمیان نکاح کے صیغے پیغمبر اکرمؐ نے پہلے ہی جاری کر دیئے تھے۔ بعض محققین کے مطابق عقد کے دس مہینے بعد رخصتی ہوئی تھی۔ حدیث کی کتابوں کے مطابق حضرت علیؑ سے پہلے مہاجرین و انصار میں سے کئی شخصیات نے پیغمبر اکرمؐ سے حضرت فاطمہؑ کا رشتہ مانگا تھا لیکن پیغمبر اکرمؐ نے ان رشتوں کی مخالفت فرمائی۔ حضرت زہراؑ کا حق مہر 400 سے 500 درہم کے درمیان تھا۔ احادیث کے مطابق حضرت علیؑ  نے اپنی زرہ بیچ کر بی بی پاک حضرت زہراؑ کا حق مہر ادا کیا۔ آپ دونوں کی شادی کی مناسبت سے پیغمبر خداؐ نے مدینہ کے لوگوں کو ولیمہ دیا۔ رخصتی کے وقت پیغمبر اکرمؐ نے حضرت فاطمہؑ کا ہاتھ امام علیؑ کے ہاتھ میں دیتے ہوئے دعا فرمایا: خدایا ان کے دلوں کو بھی آپس میں ایک دوسرے کے نزدیک اور ان کی نسل کو مبارک قرار دے۔ تاریخی مآخذ کے مطابق حضرت زہراءؑ کا حق مہر 400 سے 500 درہم کے درمیان تھا۔  امام علیؑ نے حق مہر کی ادائیگی کے لئے زرہ، بھیڑ کا چمڑا، یمنی کرتا یا اونٹ ان میں سے کوئی ایک چیز ...

مسجداقصیٰ پر صیہونی حملہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی مجرمانہ خاموشی

تصویر
 *اے غافل مسلمانو۔۔* !  اے رمضان کریم میں بھی کفار کے گانوں پر تھرکنے اور لب ہلانے والے نام نہاد مسلمانو۔۔۔  آخر کب تک شیطان کا آلہ کار بن کر غفلت میں پڑے رہوگے؟ مسجد اقصیٰ ایک بار پھر مسلمانوں کے خون سے رنگین ہے۔۔  ناجاٸز قابض صیہونی دجالی پیروکاروں نے ایک بار پھر رمضان کریم کے مہینے عبادت کرتے فلسطین کے غیور نہتے مسلمانوں پر حملہ کیا ہے۔ اس بار انکا نشانہ صرف نوجوان نہیں بلکہ خصوصی طور پر مسلمان بچے اور مسلم خواتین ہیں۔ ہاۓ کہاں ہے پیارے آقا صلى الله عليه واله وسلم کی امت ؟؟ کہاں ہیں فاتح خیبر حیدر کرار ؓ کے نام لیوا؟؟  کہاں ہے خالدبن ولیدؓ کے پیروکار؟؟  کہاں ہیں ایوبی کے جانشین؟؟  کہاں ہیں سلطان عبدالحمید کے چاہنے والے ؟؟  کہاں ہیں ڈیڑھ ارب مسلمان؟؟؟  آخر مسلم امہ کے حکمران کیوں چپ سادھ کر بیٹھے ہیں؟ درحقیقت ان عیاش حکمرانوں کی یہی چپ یہود کی ہلاشیری ہے۔۔ علامہ اقبال نے فرمایا تھا اے طاٸرلاہوتی اس رزق سے موت اچھی، جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی میں لعنت بھیجتا ہوں اس امداد پر جو میرے ملک کے حکمران یہودو نصاری سے ملک چلانے کے نام پہ لیتے...

جمہوری نظام اور شرعی نظام کا فرق

 شرعی اور جمہوری نظام کا فرق۔۔ جب شریعت محمدی ریاست مدینہ کی صورت نافض العمل ہوٸی تو دنیا نے دیکھا کہ ریاست مدینہ میں زکوٰة لینے والا ڈھونڈنے سے نہیں ملتا تھا۔ اور اب ہمارے ہاں۔۔؟ یاد رہے شرعی نظام میں زکوٰة صرف صاحبِ حیثیت پر فرض ہے جبکہ  جمہوری نظام میں ٹیکس اُن پر بھی فرض ہے جن کےپاس کفن کے پیسے بھی نہیں ہوتے۔  یہی فرق ہے شرعی اور جمہوری نظام کا۔ یاد رکھیں۔! پاکستان کو اگر صحیح معنوں میں پاکستان بنانا ہے تو شرعی نظام اسلامی صدارتی نظام کی صورت نافض کرنا ہوگا۔ ورنہ ملک غربت کی لیکر سے اوپر کبھی نہیں اُٹھ پاۓ گا۔۔  *محمدطاہرسرویا بلاگر* soroyatahir@gmail.com

دیس کے مہاجر

تصویر
 کراچی میں ایک بار پھر وہی پرانی سیاست شروع ہوچکی ہے وہی جوڑ توڑ اور وہی مہاجر مہاجر کے لسانی ، نسلی تعصب سے بھرپور نعرے۔۔ کتنی عجیب و غریب بات ہے کہ پاکستان معرض وجود میں آۓ 75 سال ہوچکے، اگلی نسلیں بھی قبرستان کے دہانے پر بیٹھی ہیں۔ مگر پھر بھی ہم اپنے وطن میں اپنے آپ کو مہاجر کہتے ہیں۔۔ جب صحابہ کرام رض نے مکہ سے مدینہ ہجرت کی تو وہ مہاجرین کہلاۓ لیکن بعد ازاں مدینے میں انکی جو اولاد پیدا ہوٸی وہ مہاجر نہیں اہل مدینہ کہلاٸی۔ اسی طرح برصغیر میں مسلمانوں کیلیے الگ وطن پاکستان بنایا گیا اور یہاں بھی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ہجرت کرکے پہنچی۔  دوران ہجرت ہندو، سکھ بلواٸیوں نے قافلوں پر حملے کرکے لاکھوں مسلمان شہید کیے مسلمان عورتوں ، لڑکیوں کے ریپ کیے۔ ظلم کی انتہا کی گٸی۔ اس پر سوال زہن میں آتا ہے کہ کیا وہ لاکھوں قربانیاں دینے والے ہمارے بزرگ صرف کراچی کے مہاجر مہاجر کا راگ الاپنے والوں کے باپ دادا تھے؟؟  تو جواب ہے کہ بالکل نہیں۔۔ مسلمانوں کے اس قتل عام میں سب سے زیادہ تعداد پنجابی مسلمان مہاجرین کی تھی۔ جن کی اکثریت پنجاب ہی میں آباد ہوٸی۔ لیکن آپ نے کبھی بھی پنجاب کے ...

میڈیا، سوشل میڈیا پر روبیضہ کی تباہ کاریاں

تصویر
 *میڈیا ، سوشل میڈیا پر روبیضہ کی تباہ کاریاں*  پاکستان میں کچھ سالوں سے جھوٹے پروپیگنڈوں اور بہتان تراشیوں میں بہت تیزی آٸی ہے۔ اسکا بڑا سبب ہمارے لوگوں کی اکثریت ہے جو شخصیت پرستی میں اتنا آگے نکل جاتی ہے کہ اس شخصیت کے مخالفین کے اچھے کاموں کو بھی بُراٸی ثابت کرنے پر تُل جاتی ہے۔ یہی لوگ ہیں جو بغیر کسی تحقیق کے پروپیگنڈے میں پھنس کر اسے آگے پھیلا کر کامیاب کرنے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ”دجال کے خروج سے پہلے چند سال دھوکا و فریب کے ہوں گے۔ سچے کو جھوٹا بنایا جائے گا اور جھوٹے کو سچا بنایا جائے گا۔ خیانت کرنے والے کو امانت دار بنا دیا جائے گا اور امانت دار خیانت کرنے والا قرار دیا جائے گا اور ان میں روبیضہ بات کریں گے۔ پوچھا گیا روبیضہ کون؟  فرمایا گھٹیا (فاسق و فاجر) لوگ۔ وہ لوگوں کے اہم معاملات پر بولا کریں گے۔ (مسند احمد 1332، مسند ابی یعلی 3715، السنن الواردۃ فی الفتن) آجکل کے دور میں میڈیا اور سوشل میڈیا کی اکثریت روبیضہ کی تشریح پر پوری اترتی ہے۔  یہی روبیضہ اصل سچ، اصل حقیقت اور صحیح تصویر پیش کرنے والے کو اس قدر...

نٸے سال کا پیغام

تصویر
نیا سال آیا ،کروڑہا سال گزر گٸے اور بھی آٸیں گے لیکن ، گفتارِ توکل را ، لا غالب الا اللہ معراجِ رجا ہے کیا ، لا غالب الا اللہ فرعون ہو کہ قیصر دارا ہو سکندر ہو مغلوبِ یدِ بیضا ، لا غالب الا اللہ پامرد صفت ہونا ہے شرطِ جہاں بانی زر جہدِ مسلسل کا ، لا غالب الا اللہ ملت کی تباہی سے مجروح تو ہوں لیکن کہتا ہے دلِ بینا ، لا غالب الا اللہ غرناطہ کے منبر سے آتی ہے صدا اب تک ماضی ہو کہ ہو فردا ، لا غالب الا اللہ شیوا کو اگر پھر سے سودا ہے خدائی کا شاہد ہے لبِ جمنا ، لا غالب الا اللہ آزر کے تراشے ہیں جمہور و امارت سب اٹھ مردِ خلیل آسا ، لا غالب الا اللہ (محمدعبداللہ علی) اللہ کے سوا کسی کا کچھ بھی غلبہ نہیں ، صرف وہی قادر مطلق غالب و دانا  ہے جو جب چاہیے ہلکی سی کُن کے ساتھ ۔ تقدیریں بدل دیتا ہے💖  *محمدطاہرسرویا بلاگر*

بِکھری ملّت کا خمیازہ

تصویر
 *بکھری ملّت کا خمیازہ*  وطن عزیز میں دہشتگرد دوبارہ ایکٹیو ہو چکے ہیں۔ جو آۓ روز ہماری سیکیورٹی فورسز پر حملہ آور ہیں۔ ہم روزانہ اپنے وطن کے شہید بیٹوں کے جسد خاکی اُٹھتے دیکھ رہے ہیں۔ اسکی ایک اہم وجہ خطے سے امریکہ کے نکلتے ہی بھارت سے محبت کی پینگیں بڑھانا اور افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرنا بھی ہے۔ ہم پاکستانی اپنا پاٶں خود کلہاڑی پہ مارتے ہیں۔ یاد رکھیں۔۔! کسی ملک پر قابض ہونے کیلیے دشمن یا مخالف کا پرانا ہتھکنڈا ہے کہ سب سے پہلے اندرونی طور پر اس ملک کو تباہ کیا جاتا ہے۔ اندرونی طور پر تباہ کرنے کیلیے وہاں کی عوام کو گروہوں میں بدلنے کی ہر ممکن کوششیں کی جاتی ہے اور اسکے بعد ہر گروہ کو دوسرے گروہ کا جانی دشمن بناکر ملک کے محافظوں تک پہ قابو پانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ جس سے ملک اندرونی طور پر کمزور ہوجانے کے ساتھ ساتھ بیرونی طرف سے بھی کمزور ہوجاتا ہے۔ اسکے بعد گروہوں میں بٹے اس ملک میں ایک گروہ کو ساتھ ملا کر اس ملک پہ قبضہ کرلیا جاتا ہے۔ پاکستان بہت عرصہ سے مختلف گروہوں میں تقسیم ہے لیکن عوام کا ایک بڑا حصہ پھر بھی اپنے محافظوں کے پیچھے موجود رہتا تھا لی...

پاکستانی صحافت کا معیار

تصویر
جھوٹ کیسے پروان چڑھتا ہے۔۔  *جانیے*  ایک دفعہ معروف صحافی اینکر جاوید چوھدری کا گڑھا ہوا ایک جھوٹ خوب واٸرل ہوا کہ ” 1963 میں پاکستان نے تباہ حال جرمنی کو بیس سال کیلیے 12 کروڑ قرض دیا تھا جس پر جرمنی کے چانسلر نے خط لکھ کر شکریہ ادا کیا تھا، آج جرمنی دنیا کی چوتھی معیشت ہے اور پاکستان کے ہاتھ میں کشکول ہے“ جس پر پروپیگنڈا مشینیں آن ہوٸیں تو کچھ لکیر کے فقیر صحافیوں نے اس پر جذبات سے بھرپور کالم تک لکھ مارے۔ جبکہ حقیقت یہ تھی کہ اُس وقت کے صدرِ پاکستان نے جرمنی کو قرض دیا نہیں، بلکہ جرمنی سے قرض لیا تھا اور جرمنی کو خط لِکھ کر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔ یہ پڑی ہے ہماری صحافت اور ایسے ہیں پاکستانی صحافت کے سُرخیل۔۔۔  *محمدطاہرسرویا بلاگر* soroyatahir@gmail.com