نٸے سال کا پیغام
گفتارِ توکل را ، لا غالب الا اللہ
معراجِ رجا ہے کیا ، لا غالب الا اللہ
فرعون ہو کہ قیصر دارا ہو سکندر ہو
مغلوبِ یدِ بیضا ، لا غالب الا اللہ
پامرد صفت ہونا ہے شرطِ جہاں بانی
زر جہدِ مسلسل کا ، لا غالب الا اللہ
ملت کی تباہی سے مجروح تو ہوں لیکن
کہتا ہے دلِ بینا ، لا غالب الا اللہ
غرناطہ کے منبر سے آتی ہے صدا اب تک
ماضی ہو کہ ہو فردا ، لا غالب الا اللہ
شیوا کو اگر پھر سے سودا ہے خدائی کا
شاہد ہے لبِ جمنا ، لا غالب الا اللہ
آزر کے تراشے ہیں جمہور و امارت سب
اٹھ مردِ خلیل آسا ، لا غالب الا اللہ
(محمدعبداللہ علی)
اللہ کے سوا کسی کا کچھ بھی غلبہ نہیں ، صرف وہی قادر مطلق غالب و دانا ہے جو جب چاہیے ہلکی سی کُن کے ساتھ ۔ تقدیریں بدل دیتا ہے💖
*محمدطاہرسرویا بلاگر*
تبصرے