اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل کی پاکستان آمد اور کوٸٹہ میں ہوا بم دھماکہ
اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل کی پاکستان آمد کے حوالے سے پاکستان کے دشمن سخت بوکھلاۓ ہوۓ ہیں اور اسی بوکھلاہٹ کا نتیجہ کوٸٹہ میں ہوا بم دھماکہ ہے
یہ کون لوگ ہیں جو اس ملک میں رہ کر اسکا برا چاہتے ہیں؟؟؟
اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لئے پاکستان کے کردار کی تعریف کی ، ایف اے ٹی ایف کا اہم ترین سیشن جاری ہے ، جس میں پاکستان کا موقف اسی ٹھوس اور جامع بنیاد پر قائم ہے کہ پاکستان ایک امن پسند اور پرامن ملک ہے ۔
بہت سے ایسے ممالک جو گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان کو دہشت گردوں کی آماجگاہ قرار دیتے رہے ہیں ، اور پاکستان کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات جاری کرتے رہے ہیں ۔ آج ان سب کے اس بیانئے کی عملی طور پر نفی کرتے ہوئے جرمن سفیر ، برطانوی حکومت کے اعلیٰ عہدے داران ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ، سمیت دیگر کئی عالمی سطح کے عہدے داروں کی جانب سے خطے میں امن و استحکام کے قیام کی خاطر پاکستان کے عوام اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی بیش بہا قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کو ایک پرامن ملک قرار دے رہے ہیں ۔ تو بھلا پاکستان کے دشمن سانپوں اور ان کے پالتو سنپولیوں کو یہ کیسے برداشت ہو سکتا تھا ۔
دوسری جانب یہ حقیقت بھی پاکستانی قوم کے سامنے آ چکی ہے کہ پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل عالمی استعماری سامراجی طاقتوں کے پالتو درندے ، مقامی لوگوں ہی کے بہروپ میں ، کہیں کوئی معزز ، کہیں کوئی تقدس کا بہروپ دھار کر وطن عزیز کی پاک سرزمین پر موجود ہیں ۔ لیکن درحقیقت ان کا مذہب صرف دشمن کی جانب سے پھینکے جانے والے ڈالرز کی بنیاد پر پلتا بڑھتا ہے۔ یہی وہ وہ زمین کا بوجھ ہیں جو پاکستان کو ترقی کرتا اور پھلتا پھولتا ہوا نہیں دیکھ سکتے ۔
آج کوئٹہ میں ایک مذہبی ریلی پر ہونے والے بم دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کا نام جو بھی ہو ، ان کا مسلک کوئی بھی ہو۔ تمام حقیقتوں سے بڑی اور ناقابل تردید حقیقت یہی ہے کہ ان کی بنیادی شناخت مسلمان اور ان کی زمینی جغرافیائی شناخت پاکستانی ہونا ہی ہے۔
آج کوئٹہ کی سرزمین پر بہنے والا لہو پاکستانیوں کا ہے ، اور یہ پاکیزہ لہو بہانے والے نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی پاکستانی ۔
ملی اور قومی فرائض کا تقاضا ہے کہ سب پاکستانی مل کر پاکستان کے امن و سلامتی کے دشمنوں کی اس ناپاک سازش کو ناکام بنائیں اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف دشمنوں کی جانب سے مسلکی فروعی اختلافات کی بھڑکتی ہوئی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لئے آگے بڑھ کر اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کے دفاع
کے لئے ایک متحد قوم بن جائیں۔
خیر اندیش
طاہرجاوید
اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لئے پاکستان کے کردار کی تعریف کی ، ایف اے ٹی ایف کا اہم ترین سیشن جاری ہے ، جس میں پاکستان کا موقف اسی ٹھوس اور جامع بنیاد پر قائم ہے کہ پاکستان ایک امن پسند اور پرامن ملک ہے ۔
بہت سے ایسے ممالک جو گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان کو دہشت گردوں کی آماجگاہ قرار دیتے رہے ہیں ، اور پاکستان کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات جاری کرتے رہے ہیں ۔ آج ان سب کے اس بیانئے کی عملی طور پر نفی کرتے ہوئے جرمن سفیر ، برطانوی حکومت کے اعلیٰ عہدے داران ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ، سمیت دیگر کئی عالمی سطح کے عہدے داروں کی جانب سے خطے میں امن و استحکام کے قیام کی خاطر پاکستان کے عوام اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی بیش بہا قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کو ایک پرامن ملک قرار دے رہے ہیں ۔ تو بھلا پاکستان کے دشمن سانپوں اور ان کے پالتو سنپولیوں کو یہ کیسے برداشت ہو سکتا تھا ۔
دوسری جانب یہ حقیقت بھی پاکستانی قوم کے سامنے آ چکی ہے کہ پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل عالمی استعماری سامراجی طاقتوں کے پالتو درندے ، مقامی لوگوں ہی کے بہروپ میں ، کہیں کوئی معزز ، کہیں کوئی تقدس کا بہروپ دھار کر وطن عزیز کی پاک سرزمین پر موجود ہیں ۔ لیکن درحقیقت ان کا مذہب صرف دشمن کی جانب سے پھینکے جانے والے ڈالرز کی بنیاد پر پلتا بڑھتا ہے۔ یہی وہ وہ زمین کا بوجھ ہیں جو پاکستان کو ترقی کرتا اور پھلتا پھولتا ہوا نہیں دیکھ سکتے ۔
آج کوئٹہ میں ایک مذہبی ریلی پر ہونے والے بم دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کا نام جو بھی ہو ، ان کا مسلک کوئی بھی ہو۔ تمام حقیقتوں سے بڑی اور ناقابل تردید حقیقت یہی ہے کہ ان کی بنیادی شناخت مسلمان اور ان کی زمینی جغرافیائی شناخت پاکستانی ہونا ہی ہے۔
آج کوئٹہ کی سرزمین پر بہنے والا لہو پاکستانیوں کا ہے ، اور یہ پاکیزہ لہو بہانے والے نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی پاکستانی ۔
ملی اور قومی فرائض کا تقاضا ہے کہ سب پاکستانی مل کر پاکستان کے امن و سلامتی کے دشمنوں کی اس ناپاک سازش کو ناکام بنائیں اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف دشمنوں کی جانب سے مسلکی فروعی اختلافات کی بھڑکتی ہوئی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لئے آگے بڑھ کر اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کے دفاع
کے لئے ایک متحد قوم بن جائیں۔
خیر اندیش
طاہرجاوید
تبصرے