اشاعتیں

سرود فنا فنا فی اللہ

 *سرودِ فنا*  اُجڑے پڑے ویرانوں میں  بِکھرے پڑے گنجانوں میں لق و دق صحراٶں میں، لہلہاتے میدانوں میں بہتی ندی کے بہاٶ میں مندروں چرچوں کلیساٶں میں ، ماتھا پڑھتے خانوادوں میں، ماتھا ٹھنکتی  خانقاہوں میں،  ہر جاہ ڈھونڈا  مگر تجھ سا پایا نہ کوٸی تیری راہ میں تیرے عشق میں  کاٸنات کی لرزتی آہ میں ، سرعام سر کٹوا لیا سردار جنت نے   تیری چاہ میں، فنا فی اللہ کا ایسا قصہ،  اب تک سُنا نہ کوٸی، زہرہ کے لعل نے کردیا واضع پیمانہ عشق، نیاز عشق سے بےنیاز اب کرے گلہ نہ کوٸی، کردے مجھے بھی  کچھ ایسا عطا، ہوجاۓ قبول میری دعا، مٹ جاٶں میں  مثل پروانہ، ایسا اوج کمال ہوجاۓ ایسا کچھ جمال ہوجاۓ، مگر اک دنیا ساتھ ضرور تھی میرے، پر سوا تیرے  ساتھ رہا نہ کوٸی، یہ مانتا ہوں کہ نہیں مانا، جو تو نے ہے کہا، پر مانتا صرف تجھے ہوں، تیرے سوا ہے بھی تو اپنا نہ کوٸی، جانتا ہوں  اپنی ناشکریوں کو نافرمانی کو اپنے شکووں کو آلودہ دل کی  کالک کو ، اپنی بے وقعت سینے سے نکلتی آہوں کو، پر کہوں تو کس سے کہوں تیرے سوا سنتا بھی کون ہے مالک تیرے تو ارب ہا بند...

اسلام ، لارڈ میکالے ،شدت سے دھڑوں میں بٹی مسلمان قوم کا بنیادی المیہ

تصویر
 *اسلام ، لارڈ میکالے اور شدت سے دھڑوں میں بَٹی پاکستانی قوم کا ”بنیادی“ المیہ*  اللہ تعالیٰ نے نبی اکرمﷺ کے زریعے قیامت تک مسلمانوں کی بھلاٸی اور رہنماٸی کیلیے معاشرتی قوانین وضع کر دیے تھے ، جس کو ہم اسلامی قوانین کا نام دیتے ہیں۔ کیا پاکستان اسلامی ملک ہے؟؟ اگر ہے تو اللہ کے قانون میں نعوذ باللہ کونسی خامیاں ہیں کہ لارڈ میکالے ‏کا قانون ہمارے اس اسلامی ملک میں افضل  ہے؟ اللہ کے قانون کو پس پشت ڈال کر لارڈ میکالے کو نام نہاد ریاست مدینہ کے ٹھیکیداروں نے کیوں بھگوان بنایا ہوا ہے؟؟  یا تو یہ بحیثیت مسلمان اللہ کا وضع کردہ قانون پاکستان میں نافظ کریں یا پھر یہ پاکستان کو اسلامی جمہوریہ اور ریاست مدینہ کہنا چھوڑ دیں۔۔ کیونکہ ‏ایسا کہنا بہت بڑی منافقت اور شعاٸر اسلام کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے۔ یاد رکھیں۔۔! پاکستان میں راٸج  قانون جہاں مخصوص طبقے کی بدکاریوں اور حرام کاریوں کیلیے محافظ کے طور پر کام کرتا ہے ، وہیں عوام الناس کیلیے سخت تکلیف اور پریشانیوں کا باعث ہے۔ آخر کب یہ نظام بدلے گا ۔۔۔؟؟؟ کون یہ نظام بدلے گا۔۔؟؟ کیسے آۓ گا انقلاب؟؟ کسی بھی معاشرے میں اصطلاح...

کرغیزستان میں پاکستانی طلبا پر حملے مکمل تفصیل

تصویر
 *کرغیزستان میں مقامی جتھوں کے پاکستانی و غیرملکی طالبعلموں پر حملوں کے محرکات اور اسکی تفصیل*  کرغیزستان کے شہر بشکیک میں تقریباً 10 ہزار پاکستانی طالبعلم میڈیکل اور مختلف شعبہ جات کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ بھارتی ، بنگلہ دیشی اور عرب ممالک کے طالبعلم بھی وہاں زیرتعلیم ہیں ۔ کرغیزستان ایک ترقی پزیر ملک ہے جو سینٹرل ایشیا میں تاجکستان کے بعد غریب ممالک میں دوسرا نمبر رکھتا ہے۔ 1991 میں روس سے آزادی حاصل کرنے والا ، 90 % مسلم اکثریت رکھنے والا ملک کرغیزستان شاٸد غربت کی وجہ سے اس حال تک جا پہنچا ہے کہ اسنیچنگ اور معمولی بات پہ لڑاٸی جھگڑا وہاں کا معمول بن کے رہ گیا ہے ۔ موجودہ سانحہ کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ 16 مٸی کو دارلحکومت بشکیک میں چند کرغیزستانیوں نے ایک مصری طالبہ سے قیمتی سامان اور پرس چھیننے کی کوشش کی اور اس دوران اس مصری طالبہ سے نازیبا حرکات بھی کیں۔ عین اسی دوران مصری عربی طالبعلم نوجوان وہاں پہنچے تو ان کرغیزستانیوں نے ان سے ہاتھا پاٸی شروع کردی، جس پر مصری عربی طالبعلموں نے انہیں پکڑ جم کر پٹاٸی کی۔ موقع پر موجود کچھ کرغیز لوگوں نے ویڈیو بنا ...

کچے کے ڈاکوٶں سے مغوی پٹھان بچے کی رہاٸی کیسے ہوٸی

تصویر
  سندھ کے ضلع کشمور میں کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے پانچ سالہ بچے ایاز پٹھان کو تقریباً ایک ماہ بعد بازیاب کرا لیا گیا ہے۔ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے ایاز پٹھان کو کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کیا تھا اور بازیابی کے بدلے بھاری تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ ڈاکوؤں نے زنجیر سے باندھے ہوئے کمسن بچے کی ویڈیو اہلخانہ کو بھیج کر تاوان ادا نہ کرنے پر اسے قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سیاسی رہنما اور شہری سندھ حکومت اور پولیس کو ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ جمعے کو بچے کے والد اللہ نور ملاخیل نے میڈیا کو بتایا کہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے کندھ کوٹ سندھ میں موٹرسائیکل پر کپڑے بیچنے کا کام کررہے ہیں۔ ’14 اپریل کو پانچ سالہ بیٹے کو کندھ کوٹ میں گھر کے قریب سے کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا اور ایک کروڑ روپے تاوان مانگا۔‘ انہوں نے بتایا کہ ’میں غریب شخص ہوں اتنی رقم زندگی بھر میں دیکھی نہیں اس لیے اتنی بڑی رقم کا بندوبست ناممکن تھا۔ جرگے کیے اور قران لے جا کر ڈاکوؤں سے اپیل کی لیکن وہ تاوان کی ادائیگی کے بغیر بچے کو چھوڑنے پر ت...

ایران کا پاکستان پر حملہ

تصویر
  افغانستان کی طرف سے معاملات تھوڑا ٹھیک ہوۓ تو ایران کو اسی بغیرتی پر لگا دیا گیا۔ ایران نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوۓ پنجگور بلوچستان میں ڈرون اٹیک کیا جس میں دو خواتین اور بچے شہید ہوگٸے۔۔ ان خواتین اور بچوں کو شہید کرنے کے بعد  ایران کہہ رہا ہے کہ ہم نے دہشتگردوں کو ماردیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ شام اور عراق میں لگائی آگ سے ایران کا دل نہیں بھرا، جو اب پاکستان میں بھی شروع ہوگیا۔  پاکستان عراق یا شام ہرگز نہیں، جیسے بھارت کو ابی نندن کی صورت پاکستان نے رسواٸی کا طوق پہنا کر جواب دیا تھا ، ان شااللہ ایران کو بھی ضرور جواب ملے گا۔ ہم پاکستانیوں کے آپس میں ہزاروں اختلاف ہوسکتے ہیں لیکن جب بات وطن پر آجاۓ اور ہمارے وطن کو کوٸی ملک نقصان پہچانے کی کوشش کرے تو اسے واڑ کر رکھ دینا چاہیے ، خواہ وہ امریکہ ،اسراٸیل ہو بھارت ہو سعودیہ یا ایران ہو یا کوٸی بھی ہو۔ اورجو بھی یہاں ایران کی محبت میں اپنے ہی وطن کے خلاف زہر اگل رہے ہیں ان کی مثال صرف اس کتے جیسی ہے جو جس تھالی میں کھاتا اسی میں چھید کرتا ہے اپنے ہی گھر کی بنیادوں کو کھودتا ہے۔  یاد رکھیں سب سے پہلے ہمارا وطن ہ...

کرکٹ ورلڈکپ 2023 کے فاٸنل کا انوکھا واقعہ

تصویر
 *آسٹریلیا کا نڈر سپوت*  کرکٹ ورلڈ کپ کے سلسلے میں آج بھارت کے شہر احمدآباد میں ورلڈکپ کا فاٸنل میچ  آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان کھیلا کھیلا جا رہا تھا ۔ تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگ لاٸیو اسٹیڈیم ،گردونواح اور کروڑوں لوگ یہ میچ ٹی وی اسکرینوں پر دیکھنے میں مصروف تھے کہ اچانک گراونڈ گِرل پھلانگ کر ماسک پہنے ایک لڑکا دیوانہ وار بھاگتا ہوا پچ پر پہنچ گیا اور ویراٹ کوہلی سے بغلگیر ہوگیا۔  لیکن بات اس سے بھی زیادہ اہم اسلیے تھی کہ اس نے جو شرٹ پہنی ہوٸی تھی اس پر Stop Bombing Palestine یعنی فلسطین پر بمباری بند کرو لکھا ہوا تھا۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ لڑکے نے خصوصی طور پر فلسطین کیلیے مٶثر آواز اٹھانے کیلیے بھارت کا سفر کیا تھا۔  یہ فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کا انوکھا انداز تھا۔ اس جانباز لڑکے نے جان کی پروا نہ کرتے ہوۓ دنیا کو منفرد طریقے سے واضع پیغام دیا کہ فلسطین معاملے پر دنیا بھر کی عوام کس طرف ہے۔  واقعہ کے فوری بعد میچ انتظامیہ حرکت میں آٸی تو میچ کچھ دیر روکنا پڑ گیا۔۔ لڑکے کو پکڑ لیا گیا ، شاٸد برسوں جیل میں رہے لیکن آسٹریلیا کا یہ سپوت ناچ گانے می...

محمد ضیف فلسطین کا پراسرار سپوت

تصویر
 *اللہ کے شیر ، فلسطین کے موجودہ دور کا مجاہداعظم*  فلسطین کے تناظر میں آج ایک ایسے مجاہد غازی اور اللہ کے پراسرار بندے کے متعلق بات کرتے ہیں جو اسراٸیل کی طرف سے موسٹ وانٹڈ ہے جن کی جان لینے کیلیے اسراٸیل کم ازکم سات بار حملے کرچکا ہے مگر وہ مردمجاہد بار بار زخمی ضرور ہوتا رہا مگر ہر بار اللہ کے فضل سے زندہ بچ نکلتا ہے اور اب بھی وہی اسراٸیل کو ناکوں چنے چبوا رہا ہے۔ اس مرد مجاہد کا نام محمد ذیاب ابراہیم المصری ہے اور یہ محمد ضیف (مہمان) کے نام سے مشہور ہیں۔ انکا شمار حماس کے بانی مجاہدین میں ہوتا ہے۔ عزالدین القسام بریگیڈ کے یہ اہم ترین کمانڈر پچھلے 27 برس سے اسرائیل کی ہٹ لسٹ پر موجود ہیں۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ اسرائیلی شہریوں پر ہونے والے کئی حملوں کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے اس لیے انہیں عام طور پر اسرائیل کا ’دشمن نمبر ایک‘ سمجھا جاتا ہے۔ محمد ضیف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ دیسی ساختہ بم بنانے کے ماہر اور عمدہ عسکری صلاحیتوں کے مالک ہیں۔   مغربی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق محمد ضیف نے بم سازی کا فن حماس کے رہنما یحییٰ عیاش سے سیکھا تھا جو بم بنانے کے ماہر تھے اور ’ان...

مسجد اقصیٰ بیت المقدس کے محافظ

تصویر
دنیا کی سب سے بڑی منافق قوم شاٸد ہم پاکستانی ہیں۔ بیت المقدس پر قبضہ کرنے کی خاطر، قبلہ اول کے محافظ فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کیلیے یہودونصاری ایک ہوچکے ہیں اور ہم جیسے نام نہاد امتی ورلڈکپ  کی فکر میں پاگل ہوۓ پڑے ہیں۔ یاد رکھو فلسطینی مسلمان بچوں ، عورتوں ، نہتے مردوں بوڑھوں پر ہونے والی ظلم و بربریت انکی آزماٸش ہرگز نہیں  ہے بلکہ یہ ہمارے جیسے نام نہاد مسلمانوں کا امتحان ضرور ہے۔ فلسطینی مسلمان تو کنفرم جنتی ہیں جو اسلام کے قبلہ اول بیت المقدس کی حفاظت اپنے پیاروں کی لاشیں اور اپنے کٹے پھٹے جسموں سے بہتے خون کے ساتھ کر رہے ہیں۔  اب ہمیں طے کرنا ہے کہ ہم کس طرف کھڑے ہیں۔  اگر فلسطینی آج تاریخ رقم کرکے شہادتیں سینے لگا کر دنیا سے سرخرو ہو کر رخصت ہو رہے ہیں تو یاد رکھیں ہم نے بھی یہاں دنیا کی دلفریبیوں اور رنگینیوں میں سدا نہیں بیٹھے رہنا ایک دن ہم نے بھی آخرکار مرجانا ہے اگر جسموں میں غیرت ایمانی بچی ہے تو اللہ کے حضور پہنچنے اور آقا کریم صلى الله عليه واله وسلم کو اپنے چہرے دکھانے سے پہلے ایک بار اپنا محاسبہ ضرور کرلیں کس قدر ہمارے دل سیاہ ہوچکے ہیں کہ فلسطینی ...

اسراٸیل پر حملے کے اہم محرکات

تصویر
  *ان کے پاس ہتھیار اور طیارے ہیں ، اور ہمارے ساتھ اللّٰہ ہے* یہ بات آج فلسطینی غزہ کی ایک بہادر لڑکی نے اسوقت کہی ، جب فلسطینی شیروں نے غزہ کی سرحد پر صہیونی قابض فوج پر ایک بڑا حملہ کرکے ناجاٸز ریاست اسراٸیل کے سرحدی فوجی اڈے پر قبضہ کیا اور بہت سے صہیونی یہودی فوجیوں اور آبادکاروں کو گرفتار کرلیا۔۔  *دوستو۔۔!* صہیونی ناجاٸز ریاست اسراٸیل اور فلسطین کے تنازعات کے متعلق کچھ اہم چیزیں اور معلومات آپ سے شٸیر کرنا ضروری ہیں تاکہ آپ مذید اچھے طریقے سے معاملات سمجھ سکیں۔۔  انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق آج بروز ہفتہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے گزشتہ سالوں کے دوران کیے گئے سب سے بڑے اس حملے میں 22 افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ حماس کی جانب سے جہاں ایک طرف ہزاروں راکٹ غزہ کی پٹی پر فائر کیے گئے وہیں مجاہدین بھی شہر میں داخل ہو گئے۔ صہیونی ناجاٸز ریاست اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے۔ جس کے بعد حماس کے رہنما محمد ضیف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب بہت ہو چکا ہے۔  دوستو۔۔! اب تھوڑا اس تنازعہ کے بیک گراٶن...

انصاف والے معاشرے

تصویر
پرسوں سے تمام عرب میڈیا کی ٹاپ اسٹوری بنے 26 سالہ  محمد بن مرسل کا دل گداز واقعہ سُنیے اس واقعہ کا آخری پہلو ہم سب کیلیے ایک بڑی روشن مثال ہے۔۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ ‏نوجوان محمد بن مرسل یمن بارڈر کے ساتھ متصل سعودی عرب کے تاریخی شہر نجران کا رہنے والا تھا  معمولی سی تلخی کے باعث اس کے ہاتھ سے اسکے ایک کزن کا قتل ہو گیا۔۔ اسے جیل ہوگئی ۔۔ جیل میں ایک عرصہ گزارنے کے بعد عدالت نے قصاص میں اسکی گردن اڑانے کا حکم سنا دیا، البتہ شرعی طور پر مقتول کے ورثاء  دیت لینے یا فی سبیل اللہ معاف کرنے کا اختیار بھی محفوظ رکھتے تھے۔۔ محمد مرسل کے قبیلے آل رزق کے بچوں ،بزرگوں اور نوجوانوں نے یہ فیصلہ کیا کہ مقتول کے قبیلہ آل صنیج کے سامنے معافی کی درخواست رکھی جائے وہ چاہیں تو دیت لیں ، وہ چاہیں تو معاف کریں۔۔  یہ درخواست رکھنے کا انداز اتنا منفرد تھا،  اتنی عاجزی اور فریاد اپنے اندر سموۓ ہوۓ تھا کہ پورے عرب میڈیا کا یہ ٹاپ اسٹوری بن گیا۔۔ محمد بن مرسل کے قبیلے کے چھوٹے بڑے اور بزرگ سب مقتول کے دروازے پر پہنچ گیے ،مقتول کے ورثاء کو بلایا گیا، ان کے سامنے قبیلے کے سرداروں ، شیخوں ، ...

پہلی ذی الحج کاٸنات کی عظیم شادی کامنظر

تصویر
  حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور پاک بی بی حضرت فاطمہ الزہرا ع کی شادی ہجرت کے دوسرے سال ذی الحجہ کی پہلی تاریخ میں ہوئی جبکہ آپ دونوں کے درمیان نکاح کے صیغے پیغمبر اکرمؐ نے پہلے ہی جاری کر دیئے تھے۔ بعض محققین کے مطابق عقد کے دس مہینے بعد رخصتی ہوئی تھی۔ حدیث کی کتابوں کے مطابق حضرت علیؑ سے پہلے مہاجرین و انصار میں سے کئی شخصیات نے پیغمبر اکرمؐ سے حضرت فاطمہؑ کا رشتہ مانگا تھا لیکن پیغمبر اکرمؐ نے ان رشتوں کی مخالفت فرمائی۔ حضرت زہراؑ کا حق مہر 400 سے 500 درہم کے درمیان تھا۔ احادیث کے مطابق حضرت علیؑ  نے اپنی زرہ بیچ کر بی بی پاک حضرت زہراؑ کا حق مہر ادا کیا۔ آپ دونوں کی شادی کی مناسبت سے پیغمبر خداؐ نے مدینہ کے لوگوں کو ولیمہ دیا۔ رخصتی کے وقت پیغمبر اکرمؐ نے حضرت فاطمہؑ کا ہاتھ امام علیؑ کے ہاتھ میں دیتے ہوئے دعا فرمایا: خدایا ان کے دلوں کو بھی آپس میں ایک دوسرے کے نزدیک اور ان کی نسل کو مبارک قرار دے۔ تاریخی مآخذ کے مطابق حضرت زہراءؑ کا حق مہر 400 سے 500 درہم کے درمیان تھا۔  امام علیؑ نے حق مہر کی ادائیگی کے لئے زرہ، بھیڑ کا چمڑا، یمنی کرتا یا اونٹ ان میں سے کوئی ایک چیز ...

مسجداقصیٰ پر صیہونی حملہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی مجرمانہ خاموشی

تصویر
 *اے غافل مسلمانو۔۔* !  اے رمضان کریم میں بھی کفار کے گانوں پر تھرکنے اور لب ہلانے والے نام نہاد مسلمانو۔۔۔  آخر کب تک شیطان کا آلہ کار بن کر غفلت میں پڑے رہوگے؟ مسجد اقصیٰ ایک بار پھر مسلمانوں کے خون سے رنگین ہے۔۔  ناجاٸز قابض صیہونی دجالی پیروکاروں نے ایک بار پھر رمضان کریم کے مہینے عبادت کرتے فلسطین کے غیور نہتے مسلمانوں پر حملہ کیا ہے۔ اس بار انکا نشانہ صرف نوجوان نہیں بلکہ خصوصی طور پر مسلمان بچے اور مسلم خواتین ہیں۔ ہاۓ کہاں ہے پیارے آقا صلى الله عليه واله وسلم کی امت ؟؟ کہاں ہیں فاتح خیبر حیدر کرار ؓ کے نام لیوا؟؟  کہاں ہے خالدبن ولیدؓ کے پیروکار؟؟  کہاں ہیں ایوبی کے جانشین؟؟  کہاں ہیں سلطان عبدالحمید کے چاہنے والے ؟؟  کہاں ہیں ڈیڑھ ارب مسلمان؟؟؟  آخر مسلم امہ کے حکمران کیوں چپ سادھ کر بیٹھے ہیں؟ درحقیقت ان عیاش حکمرانوں کی یہی چپ یہود کی ہلاشیری ہے۔۔ علامہ اقبال نے فرمایا تھا اے طاٸرلاہوتی اس رزق سے موت اچھی، جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی میں لعنت بھیجتا ہوں اس امداد پر جو میرے ملک کے حکمران یہودو نصاری سے ملک چلانے کے نام پہ لیتے...

جمہوری نظام اور شرعی نظام کا فرق

 شرعی اور جمہوری نظام کا فرق۔۔ جب شریعت محمدی ریاست مدینہ کی صورت نافض العمل ہوٸی تو دنیا نے دیکھا کہ ریاست مدینہ میں زکوٰة لینے والا ڈھونڈنے سے نہیں ملتا تھا۔ اور اب ہمارے ہاں۔۔؟ یاد رہے شرعی نظام میں زکوٰة صرف صاحبِ حیثیت پر فرض ہے جبکہ  جمہوری نظام میں ٹیکس اُن پر بھی فرض ہے جن کےپاس کفن کے پیسے بھی نہیں ہوتے۔  یہی فرق ہے شرعی اور جمہوری نظام کا۔ یاد رکھیں۔! پاکستان کو اگر صحیح معنوں میں پاکستان بنانا ہے تو شرعی نظام اسلامی صدارتی نظام کی صورت نافض کرنا ہوگا۔ ورنہ ملک غربت کی لیکر سے اوپر کبھی نہیں اُٹھ پاۓ گا۔۔  *محمدطاہرسرویا بلاگر* soroyatahir@gmail.com

دیس کے مہاجر

تصویر
 کراچی میں ایک بار پھر وہی پرانی سیاست شروع ہوچکی ہے وہی جوڑ توڑ اور وہی مہاجر مہاجر کے لسانی ، نسلی تعصب سے بھرپور نعرے۔۔ کتنی عجیب و غریب بات ہے کہ پاکستان معرض وجود میں آۓ 75 سال ہوچکے، اگلی نسلیں بھی قبرستان کے دہانے پر بیٹھی ہیں۔ مگر پھر بھی ہم اپنے وطن میں اپنے آپ کو مہاجر کہتے ہیں۔۔ جب صحابہ کرام رض نے مکہ سے مدینہ ہجرت کی تو وہ مہاجرین کہلاۓ لیکن بعد ازاں مدینے میں انکی جو اولاد پیدا ہوٸی وہ مہاجر نہیں اہل مدینہ کہلاٸی۔ اسی طرح برصغیر میں مسلمانوں کیلیے الگ وطن پاکستان بنایا گیا اور یہاں بھی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ہجرت کرکے پہنچی۔  دوران ہجرت ہندو، سکھ بلواٸیوں نے قافلوں پر حملے کرکے لاکھوں مسلمان شہید کیے مسلمان عورتوں ، لڑکیوں کے ریپ کیے۔ ظلم کی انتہا کی گٸی۔ اس پر سوال زہن میں آتا ہے کہ کیا وہ لاکھوں قربانیاں دینے والے ہمارے بزرگ صرف کراچی کے مہاجر مہاجر کا راگ الاپنے والوں کے باپ دادا تھے؟؟  تو جواب ہے کہ بالکل نہیں۔۔ مسلمانوں کے اس قتل عام میں سب سے زیادہ تعداد پنجابی مسلمان مہاجرین کی تھی۔ جن کی اکثریت پنجاب ہی میں آباد ہوٸی۔ لیکن آپ نے کبھی بھی پنجاب کے ...