اشاعتیں

زِکر عالم اسلام کی ایک مشہور ہستی رح کا

  ‏تاریخ کے جھروکوں سے مسلمانوں کے شاندار ماضی کو یاد کرتے ہوۓ زکر کرتے ہیں ایک ایسی جلیل القدر ہستی کا، جو بے شمار کتابوں کے مصنف تھے، جن کی بیشتر تصانیف فقہ، کلام، منطق، اخلاق اور تصوف پر مشتمل ہیں۔ جن کی سب سے قیمتی اورمفید کتاب احیاء علوم الدین ہے جس کو بہت مقبولیت حاصل ہے  اس کتاب سے اسلامی دنیا کے علاوہ یورپ نے بھی خاص طورپر فائدہ اٹھایا۔ اور اس کا اصل نسخہ آج بھی کتب خانہ برلن میں موجود ہے۔ جن کی فارسی میں ”کیمیائے سعادت“ جہاں ایک بلند پایہ تصنیف ہے وہیں فقہ میں ”وسط بسیط“ مشہور و معروف کتابیں ہیں۔ فلسفہ میں مقاصد الفلاسفہ اورتہافتہ الفلاسفہ، منطق میں معیار العلم، محک نظر اور میزان العمل قابلِ ذکر ہیں ، جن کی خودنوشت ”المنقذ “  سوانح حیات ہے  جو ایک بڑے مفکر اور متکلم تھے اور جن کا نام محمد تھا، کنیت ابوحامد تھی اور لقب زین الدین تھا اور جنہیں ہم ابوحامد غزالی اور امام غزالی رح کے نام سے جانتے ہیں۔ امام غزالی 1054ء میں ایران کے صوبے خراسان کے چھوٹے سے شہر طوس میں پیدا ہوئے جو آج مشہور ایرانی شہر مشہد  میں کنورٹ ہے۔  آپ کے والد سوت کا کاروبار کرتے تھے...

بابا جی قاٸداعظم رح کی زندگی کے آخری ایام کے کچھ اہم واقعات

تصویر
  14جولائی 1948 کا دن تھا جب باباجی محمد علی جناح کو انکی علالت کےپیش نظر کوئٹہ سےزیارت منتقل کیا گیا تھا 21 جولائی کو جب انہیں زیارت پہنچے ہوئے فقط ایک ہفتہ گزرا تھا،انہوں نے یہ تسلیم کر لیا کہ اب انہیں صحت کےسلسلے میں زیادہ خطرات مول نہیں لینےچاہییں اور اب انہیں واقعی اچھےطبی مشورے اور توجہ کی ضرورت ہے۔ فاطمہ جناح کا کہنا ہے کہ جوں ہی انہیں اپنے بھائی کے اس ارادے کا علم ہوا تو انہوں نے ان کے پرائیویٹ سیکریٹری فرخ امین کے ذریعے کابینہ کے سیکریٹری جنرل چوہدری محمد علی کو پیغام بھجوایا کہ وہ لاہور کے ممتاز فزیشن ڈاکٹر کرنل الٰہی بخش کو بذریعہ ہوائی جہاز زیارت بھجوانے کا انتظام کریں۔ جب ڈاکٹر الٰہی بخش نے جناح کا سرسری معائنہ کیا تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ ان کا معدہ تو بالکل ٹھیک ہے لیکن ان کے سینے اور پھیپھڑوں کے بارے میں صورت حال اطمینان بخش نہیں ہے۔ ڈاکٹر الٰہی بخش کے مشورے پر اگلے دن کوئٹہ کے سول سرجن ڈاکٹر صدیقی اور کلینیکل پیتھالوجسٹ ڈاکٹر محمود ضروری آلات اور سازو سامان کے ساتھ زیارت پہنچ گئے۔ انھوں نے فوری طور پر جناح کے ٹیسٹ کیے جن کے نتائج نے ڈاکٹر الٰہی بخش کے ان خدشات کی...

وطن کی مٹی گواہ رہنا

چکوال کے ایک گاٶں میں غلام علی تارڑ کے گھر 1944 میں پیدا ہونے والے بچے کےبارے میں کون جانتا تھا کہ یہ مرد مجاہد شہدا بدر اور شہدا احد کے جانشینوں میں اپنا نام رقم کرواۓ گا اور جاسوسی اور گوریلا وار کی دنیا میں اہل کفر پر اسکا نام ایک خوف کی علامت بن کر رہ جاۓ گا اور وہ تاریخ میں ہمیشہ کرنل امام کے نام سے امر ہوجاۓ گا۔۔۔ آج اسی مرد مجاہد اور افغان وار کے بعد خانہ جنگی کے محرکات پر مختصر بات کریں گے۔۔ سلطان امیر تارڑ نے 1966 ع میں پاکستان فوج میں شمولیت اختیار کی اور 1994ع میں وہ بریگیڈٸیر کے عہدے پر ریٹاٸرڈ ہوئے۔ مگر اس سروس کے دوران انہوں نے عقل کو دنگ کر دینے والے ایسے کام سرانجام دیے جن کی وجہ سے انکا نام اور کام تاریخ میں امر ہوچکا ہے۔۔ ماوراٸی شہرت کے حامل کرنل امام نے سوویت اتحاد کے افغانستان پر قبضہ کے بعد 1980ء میں شروع ہونے والے افغان جہاد میں پاکستان کی آئی ایس آئی کی طرف سے افغانیوں کی معاونت شروع کی۔ کرنل امام کی شہرت روس کے خلاف افغان جہاد میں آسمان کو چھو رہی تھی ۔ کرنل امام کے بغیر افغان جہاد کا ذکر مکمل نہیں ہوتا ۔ کرنل امام ذولفقار علی بھٹو کے دور سے لے کر جنرل مشرف کے ...

وطن عزیز کی محافظ افواج کے خلاف بڑھتے پروپیگنڈے

تصویر
  دوستو۔۔!  بہت زیادہ پروپیگنڈے دیکھ کر آج میں کچھ اہم حقاٸق بتانے پر مجبور ہوا ہوں، شاٸد کوٸی گمراہ راہ راست پر آجاۓ۔کیونکہ یہ وطن جتنا میرا ہےاتنا ہی سب پاکستانیوں کا ہے اور وطن سے محبت سنت رسول ص ہے۔ اس وقت داعش کے سپورٹر +TTP BLA+ANP+ PTM +جمیعت+ اچکزٸی وغیرہ یہ سب اس وقت  ایک پیج پر موجود ہیں اور مل کر پاک آرمی کے خلاف منظم پروپیگنڈا کررہے ہیں۔ان کو ایک سیاسی جماعت ،خونی لبڑلز، بھارت اور دوسری اسلام دشمن طاقتیں استعمال کر رہی ہیں۔واضع رہے کہ افغانستان کا منظرنامہ بدلنے سے مجاہدین برسراقتدار آچکے ہیں جو اس سیٹ اپ کے ماسٹرماٸنڈذ کیلیے ایک بہت بڑا دھچکہ ہے۔کیونکہ کالعدم دہشتگرد جماعتیں نے اندھیرے میں رکھ کر مسلمان پاکستانی بھولےنوجوان ورکرز کے دماغوں میں بھر رکھا تھا کہ وہ افغان مجاہدین کے نقش قدم پر ہیں اور پاک آرمی مرتد آرمی ہے اس کے خلاف ہتھیار اٹھانا افضل ترین عمل ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ فضل الرحمن کو افغان مجاہد منافق کہتےتھے اور افغان مجاہدین کے استاد مولانا سمیع الحق شہید فضل الرحمن کو سخت ناپسند کرتے تھے۔فضل الرحمن ان سے اِتنا بغض رکھتا تھا کہ ان کے جنازے تک میں ...

ع کا شعور

 *‏ع کیا ہے*  ع ، ع کا شور کرنے والے لبڑلز  سنو ع کیا ہے۔۔۔۔۔ ع سے علم ہے اور علم شعور ہے، اور ع کے بغیر  شعور نہیں رہتا ، شور بن جاتا ہے۔   ع سے عبادت ہے اور عبادت سے عبد  ہے اور ع کے بغیر عبد نہیں رہتا ” بد “ بن جاتا ہے۔ اور پھر ع سے اسد اللہ   ” علی کرم اللہ وجہہ “ بھی ہیں جن کے ع سے خیبر آج بھی کانپ اٹھتا ہے۔ آٶ اور سنو۔۔  ع سے عزازیل بھی تھا، تمام فرشتوں کا سردار اور کاٸنات میں سب سے زیادہ ع سے عبادت گزار۔۔  جس کی صفات پر اسے ع سے عابد ، ع سے عارف اور ع سے عالم جیسے صفاتی نام ملے ۔  پھر زیادہ صفاتی ع (عبادت) کے تکبر نے اسے عزازیل سے زلالت کی پستیوں میں گرا کر شیطان لعین و رزیل کردیا تھا۔ *محمدطاہرسرویابلاگر*

سیاسی و مذہبی منافرت میں ڈوبے پروپیگنڈے

 فیصل مسجد میں ادا کی جانے والی عید کی نماز کی مکمل ویڈیو جس کا چھوٹا سا کلپ صدر پاکستان کے حوالے سے غلط معلومات کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔  غلطی صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے نہیں بلکہ امام صاحب سے ہوئی اور وہ 3 تکبیرات مس کر گئے جس کی وجہ سے بہت سے نمازی کنفیوژن کا شکار ہوگئے۔ پیچھے نمازی کے لقمہ دینے پر ایک رکعت کے بعد سلام پھیر دیا گیا اور پھر دوبارہ نماز عید ادا کی گئی۔ دوستو۔۔! کفار تو ایسی چیزیں ڈھونڈتے ہیں اور مسلمانوں پر ہرزہ سراٸی کیلیے ٹوہ میں لگے رہتے ہیں ۔مگر افسوس کفار کو یہ موقع ہمارے ہی لوگ باہم فراہم کرتے ہیں اور یہ سب کچھ سیاسی مداری اور مذہبی بغض میں مبتلا عناصر کرتے ہیں جن کو نہ اپنے ایمان کی فکر ہے اور نہ دین اسلام کی ۔ میں دو دن سے یہ جھوٹا پروپیگنڈا دیکھ رہا تھا جب حد سے بڑھ گیا تو میں یہ حقاٸق مجبور ہو کر پیش کر رہا ہوں کیونکہ اب پروپیگنڈے کفار نہیں سیاست اور اسلام کے لبادے میں موجود منافین کر رہے ہیں۔  جو کفار کو ایسی حرکات سے دلاٸل فراہم کر رہے ہیں۔ واضع رہےکہ صدر پاکستان عارف الرحمان علوی مشہور عالم دین مولانا حبیب الرحمان علوی کے فرزند ہی...

افغان سفارت کار کی بیٹی کے اغوا کے حقیقت

تصویر
 " میرے بھائی کی سالگرہ تھی جس کی شاپنگ کے لیے میں ڈپلومیٹک انکلیو سے باہر نکلی اور ٹیکسی لی اور ٹیکسی لیکر بلیو ایریا مارکیٹ پہنچی جہاں میں نے مارکیٹ سے شاپنگ کی اور اس کے بعد شاپنگ مال سے باہر آکر میں نے دوبارہ گھر جانے کے لیے ٹیکسی لی میں ٹیکسی میں بیٹھ کر گھر جانے لگی تو 2 افراد میری ٹیکسی میں گھسے انہوں نے مجھ پر تشدد کیا جس کے بعد میں بے ہوش ہوگئی اور پھر جب میری جب آنکھ کھلی تو میں نے خود کو ایک جنگل میں پایا  وہاں راہ گیر سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ یہ ایف سیون ہے تو میں ٹیکسی لیکر ایف ناٸن پہنچی اور وہاں جاکر سفارت خانے کے ایک ملازم حکمت کو فون کیا۔جس نے مجھے گھر پہنچایا۔۔اغواکاروں نے مجھ سے میرا موبائل چھین لیا۔" یہ وہ ابتدائی بیان تھا جو افغان سفیر کی بیٹی سلسلہ علی خیل نے پولیس کو ریکارڈ کروایا۔  پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیز نے اس پر تحقیقات کا آغاز کیا۔ سیف سٹی کیمراز کی ویڈیوز کھنگالی گئی شاپنگ مالز کے کیمرے چیک کیے گیئے اور مختلف سڑکوں کی فوٹیجز نکالی گئی تو سیکیورٹی ایجنسیز کو دال میں بہت کچھ کالا لگا۔۔اور یوں ایک چھوٹا سا سرا ملنے سے سارا کیس خود ہی حل ہوتا ...

ظلم و بربریت اور صبر و استقلال کی عظیم داستان

تصویر
امریکہ جب افغانستان میں داخل ہوا تو امریکن فوج نے ایسے ایسے ظلم کٸے کہ  ہلاکو کی روح بھی شرما گٸی ہو گی کیونکہ اب تک تاریخ میں منگولوں کی مثال دی جاتی ہے کہ وہ ایک وحشی قوم تھی۔ تہذیب سے ناآشنا جنہوں نے ظلم کی مثالیں قاٸم کی۔۔ مگر جب مورخ قلم اٹھاۓ گا تو ضرور لکھے گا اکیسویں صدی کی سب مہذب اور ماڈرن کہلانے والی وحشی اور سفاک قوم تاریخ میں پہلے نہیں گزری۔ امریکی ظلم کی داستان ہیرو شیما اور ناگا ساکی سے شروع ہوٸی اور آدھی دنیا کو اس مہذب ملک نے تاراج کیا یہ جہاں بھی گٸے ظلم کی ایک نٸی داستان رقم کرکے آۓ۔ عراق ، شام ، لیبیا اور افغانستان میں تو انہوں نے ظلم کی انتہا کی ۔ جب امریکہ بہادر افغانستان پر قابض ہو گیا تو سب سے پہلے ہتھیار ڈالنے والے طالبانوں پر ظلم کی انتہا کی گٸی۔ جس میں قلعہ جنگی کے درو دیوار لرز گٸے۔۔۔ جب اس کے دروازے بند کر کے تین ہزار طالبان پر پانی چھوڑ دیا گیا جس میں وہ بند تہ خانوں میں پانی میں ڈوب کر شہید ہو گٸے ۔ جہاں ہزاروں طالبانوں کو جانوروں کی طرح کنٹینروں میں بند کر کے دشت لیلی جیسے جہنمی صحرا میں مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔۔۔ جہاں وہ بچارے پیاس اور گرمی سے اپنا...

ن والوں کو ایک دفعہ پھر ہزیمت کا سامنا

تصویر
  مریم نواز نے مبینہ طور پر اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ کی جسے اس نے کچھ ہی دیر بعد ڈیلیٹ کردیا۔ اس ٹویٹ میں ایک طرف مریم نواز کی تو دوسری طرف نوازشریف کی تصویر ہے۔مریم نواز نے مبینہ تصویر شئیر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ کشمیر سے رشتہ بہت پرانا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس ٹویٹ کا پوسٹمارٹم کیا تو مریم نواز کے ٹوئٹر ہینڈلر نے مبینہ طور پر فورا ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا۔ مریم نواز کے ٹوئٹر اکاؤنٹ چلانے والے نے اگرچہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا لیکن سوشل میڈیا صارفین نے سکرین شاٹ محفوظ کرلیا۔ تصویر میں دیکھاجاسکتا ہے کہ مریم نواز اور نوازشریف آزادکشمیر میں ہیں جبکہ دونوں تصاویر میں درخت، پتے، زمین کی رنگت ایک جیسے ہیں۔نوازشریف کی جو تصویر استعمال کی گئی وہ دراصل لندن کی تھی، جسے ایک سوشل میڈیا صارف نے شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ پورے پاکستان میں اگر نواز شریف کو کوئی مزید ذلیل کروا رہا وہ تو اسکی بیٹی مریم نواز ہے. مریم نواز کے ٹویٹ کا سکرین شاٹ شئیر کرتے ہوئے شہبازگل نے مریم نواز پر طنز کیا کہ میاں صاحب جب سے اس مقام سے ہلے شائد وقت بھی ٹھہر گیا کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا- ایک پتہ بھی نیا نہیں پھوٹا- مریم نوا...

طالبان جنگجو ، حکومتی ملیشیاز اور ہمسایہ ممالک ۔۔ افغانستان کے حوالے سے کون کہاں کھڑا ہے؟؟

تصویر
  امریکی اور بین الاقوامی فوجیں افغانستان سے جا چکی ہیں اور طالبان تیزی سے طاقت ور ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں کئی کرداروں نے تنازعے کے اگلے مرحلے کے لیے اپنی صف بندیاں شروع کر دی ہیں۔ جنگ زدہ ملک پر قبضے کے لیے جیسے جیسے لڑائی میں شدت آرہی ہے کابل حکومت اور علاقائی قوموں کی مقامی ملیشیاز طے کر رہی ہیں کہ انہیں افغانستان میں کیا حاصل کرنا یا کھونا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سامان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والے راستوں پر کم تعداد میں تعینات افغان سکیورٹی فورسز امریکی فوجی انخلا کے آخری مرحلے پر بے پناہ دباؤ میں ہیں۔ افغان اہلکاروں کو طالبان کے شدید حملوں کا سامنا ہے جبکہ جنوبی حصے جہاں ملیشیاز کے مضبوط گڑھ ہیں وہاں سے بھی سرکاری فوج پر حملے کیے جا رہے ہیں، جس سے ملک کے شمال میں بھی تشدد کا خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔ ان حالات میں ملک کے شہر حکومتی فوج کے کنٹرول میں ہیں جبکہ کم آبادی والے زیادہ تر دیہی علاقے فوج کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں۔ انٹرنیشنل کرائسس گروپ سے وابستہ افغان امور کے سینیئر تجزیہ کار اینڈریو واٹکنز کا کہنا ہے کہ ’ہاتھ سے نکلنے والے بہت سے اضلاع نیچے لٹکتے پھلوں کی ط...

عزیر بلوچ کے تہلکہ خیز انکشافات

تصویر
ایرانی خفیہ ایجنسی نے میری حفاظت کی ضمانت دی اور بدلے میں مجھ سے معلومات دینے کا مطالبہ کیا جس پر میں راضی ہوگیا، ایرانی انٹیلی جنس کو میں نے کراچی میں آرمڈ فورسز کے اعلی افسران اور اہم تنصیبات کے نام بتائے،سربراہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی عزیر بلوچ میں نے آصف  زرداری  کی14 شوگر ملوںاوربلاول ہاؤس کے گردو نواح میں 40بنگلوں پر قبضہ کروانے میں مدد کی،عزیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو  پاکستان  کی حساس معلومات دینے سے متعلق بھی تہلکہ خیز انکشافات کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو  پاکستان  کی حساس معلومات دینے کا بھی اعتراف کرلیا۔ کراچی سینٹرل  جیل  میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی  عدالت  میں  رینجرز  اہلکاروں کے  قتل  کیس میں جمع کرائے گئے گینگ وار کے سرغنہ کے اقبالی بیان میں عذیر بلوچ نے سابق صدر آصف  زرداری،  اویس مظفر ٹپی،  شرجیل میمن  و دیگر کے بھی راز کھول دئیے۔عذیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو  پاکستان  کی حساس معلومات دینے ک...

افغان طالبان کی آج کی جاری فتوحات

تصویر
  *آج کا دن افغان مجاہدین کیلیے بہت اہم رہا*  صوبہ پکتیا میں روحانی بابا ڈسٹرکٹ سنٹر ، پولیس ہیڈ کوارٹر ، انٹلیجنس آفس اور تمام رجیم سہولیات کو مکمل طور پر فتح کرلیا گیا۔  بھاری جانی نقصان کے بعد دشمن فرار ہوگیا اور پورا ضلع طالبان کے قبضے میں آگیا۔ پھر بغلان میں طالبان نے کابل حکومت کے ایک بہت اہم اڈے پر قبضہ کرلیا۔  بیسیوں ٹینکوں ، غیرملکی بڑے ہتھیار بھی قبضے میں کیے گٸے۔ اسکے علاوہ صوبہ زابل کے ضلع شاجوئی میں کابل انتظامیہ کے 67 فوجیوں نے آج طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ۔   *محمد طاہرسرویا*