افغان سفارت کار کی بیٹی کے اغوا کے حقیقت
یہ وہ ابتدائی بیان تھا جو افغان سفیر کی بیٹی سلسلہ علی خیل نے پولیس کو ریکارڈ کروایا۔
پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیز نے اس پر تحقیقات کا آغاز کیا۔ سیف سٹی کیمراز کی ویڈیوز کھنگالی گئی شاپنگ مالز کے کیمرے چیک کیے گیئے اور مختلف سڑکوں کی فوٹیجز نکالی گئی تو سیکیورٹی ایجنسیز کو دال میں بہت کچھ کالا لگا۔۔اور یوں ایک چھوٹا سا سرا ملنے سے سارا کیس خود ہی حل ہوتا چلا گیا ابھی بھی اس کیس میں ایک لنک مسنگ رہ گیا وہ بھی امید ہے کہ جلد ہی حل کرلیا جائے گا۔
سیکیورٹی ایجنسیز کے مطابق واقعہ ویسے پیش نہیں آیا جیسے افغان سفیر کی بیٹی سلسلہ علی خیل نے رپورٹ کیا۔۔واقعہ کچھ ایسے پیش آیا۔۔ یہ لڑکی ڈپلومیٹک انکلیو سے پیدل نکلتی ہے اور مارکیٹ تک پیدل ہی پہنچتی ہے۔۔سیف سٹی کیمرے کی فوٹیج سے ثبوت موجود ہیں۔
اس کے بعد یہ بلیو ایریا کی مارکیٹ میں نہیں جاتی بلکہ وہاں سے ایک ٹیکسی لیتی ہے اور ٹیکسی لیکر کھڈا مارکیٹ جاتی ہے۔ اس ٹیکسی ڈرایئور کو بھی سیکیورٹی ایجنسیز نے سیف سٹی کیمرے کی مدد سے گرفتار کرلیا۔۔کھڈا مارکیٹ اتر کر یہ لڑکی پھر ایک ٹیکسی روکتی ہے اور اس میں بیٹھ کر اب یہ راولپنڈی جاتی ہے۔۔
اس ٹیکسی ڈراٸیور کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔۔اس کے بعد افغان سفیر کی بیٹی راولپنڈی سے ہوتی ہوئی ایک اور ٹیکسی کی مدد سے دامن کوہ پہنچ جاتی ہے اور دامن کوہ میں یہ کسی سے ملتی ہے۔ اور دامن کوہ سے یہ پھر اسلام آباد اس جنگل میں پہنچ جاتی ہے جہاں سے یہ کسی راہ گیر سے پوچھتی ہے کہ یہ کونسا علاقہ ہے۔اور پھر آگے ایف ناٸن میں پہنچ کر حکمت کو فون کرتی ہے۔۔۔
اب اس سارے پراسس میں سیکیورٹی ایجنسیز تقریبا ہر چیز اور ہر بندے کو گرفتار کرچکے ہیں ماسوائے اسکے کہ یہ لڑکی دامن کوہ کیا کرنے گئی؟ اس پر ابھی تک تحقیقات جاری ہیں اور لڑکی اپنے موبائل فون جس کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ اس کا فون چھین لیا گیا وہ بھی لڑکی کے پاس سے ہی برآمد ہوا ہے جس کا سارا ڈیٹا، فون نمبرز، کال ہسٹری ہر چیز ڈیلیٹ کرکے سیکورٹی ایجنسیز کو دیا گیا جس کو فارنزک کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔۔
موبائل فون کا سیکیورٹی ایجنسیز کو اس طرح پتہ چلا کہ یہ لڑکی کے پاس ہے کہ لڑکی جب واپس آرہی تھی تو موبائل لڑکی کے ہاتھ میں تھا جس کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا گیا سیکیورٹی ایجنسیز نے موبائل فون جب مانگا تو لڑکی نے انکار کیا اس کے بعد سیکیورٹی ایجنسز نے لڑکی کو موبائل استعمال کرتے ہوئے کی فوٹیج دکھائی تو لڑکی نے موبائل دیا جس کا سارا ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا گیا تھا۔
*محمدطاہرسرویا بلاگر*
تبصرے