اشاعتیں

دسمبر, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بِکھری ملّت کا خمیازہ

تصویر
 *بکھری ملّت کا خمیازہ*  وطن عزیز میں دہشتگرد دوبارہ ایکٹیو ہو چکے ہیں۔ جو آۓ روز ہماری سیکیورٹی فورسز پر حملہ آور ہیں۔ ہم روزانہ اپنے وطن کے شہید بیٹوں کے جسد خاکی اُٹھتے دیکھ رہے ہیں۔ اسکی ایک اہم وجہ خطے سے امریکہ کے نکلتے ہی بھارت سے محبت کی پینگیں بڑھانا اور افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرنا بھی ہے۔ ہم پاکستانی اپنا پاٶں خود کلہاڑی پہ مارتے ہیں۔ یاد رکھیں۔۔! کسی ملک پر قابض ہونے کیلیے دشمن یا مخالف کا پرانا ہتھکنڈا ہے کہ سب سے پہلے اندرونی طور پر اس ملک کو تباہ کیا جاتا ہے۔ اندرونی طور پر تباہ کرنے کیلیے وہاں کی عوام کو گروہوں میں بدلنے کی ہر ممکن کوششیں کی جاتی ہے اور اسکے بعد ہر گروہ کو دوسرے گروہ کا جانی دشمن بناکر ملک کے محافظوں تک پہ قابو پانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ جس سے ملک اندرونی طور پر کمزور ہوجانے کے ساتھ ساتھ بیرونی طرف سے بھی کمزور ہوجاتا ہے۔ اسکے بعد گروہوں میں بٹے اس ملک میں ایک گروہ کو ساتھ ملا کر اس ملک پہ قبضہ کرلیا جاتا ہے۔ پاکستان بہت عرصہ سے مختلف گروہوں میں تقسیم ہے لیکن عوام کا ایک بڑا حصہ پھر بھی اپنے محافظوں کے پیچھے موجود رہتا تھا لی...

پاکستانی صحافت کا معیار

تصویر
جھوٹ کیسے پروان چڑھتا ہے۔۔  *جانیے*  ایک دفعہ معروف صحافی اینکر جاوید چوھدری کا گڑھا ہوا ایک جھوٹ خوب واٸرل ہوا کہ ” 1963 میں پاکستان نے تباہ حال جرمنی کو بیس سال کیلیے 12 کروڑ قرض دیا تھا جس پر جرمنی کے چانسلر نے خط لکھ کر شکریہ ادا کیا تھا، آج جرمنی دنیا کی چوتھی معیشت ہے اور پاکستان کے ہاتھ میں کشکول ہے“ جس پر پروپیگنڈا مشینیں آن ہوٸیں تو کچھ لکیر کے فقیر صحافیوں نے اس پر جذبات سے بھرپور کالم تک لکھ مارے۔ جبکہ حقیقت یہ تھی کہ اُس وقت کے صدرِ پاکستان نے جرمنی کو قرض دیا نہیں، بلکہ جرمنی سے قرض لیا تھا اور جرمنی کو خط لِکھ کر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔ یہ پڑی ہے ہماری صحافت اور ایسے ہیں پاکستانی صحافت کے سُرخیل۔۔۔  *محمدطاہرسرویا بلاگر* soroyatahir@gmail.com  

اصل حدف

تصویر
  *اصل حدف*  باشعور پاکستانیت کے علمبردار ضرور پڑھیں۔ پاکستان میں بےہنگم مہنگاٸی میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس سے بھی زیادہ مہنگاٸی کی پیشن گوٸیاں بھی کی جارہی ہیں۔ عمران خان نے جو بند پڑی صنعتیں دوبارہ چلواٸی تھیں سب کی سب بند ہو چکی ہیں۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کو لیٹ کیا جانے لگا ہے یہاں تک کہ ڈیڑھ ڈیڑھ ماہ تک تنخواہیں روک کر سرکاری ملازمین کی بھی چیخیں نکلواٸی جارہی ہیں۔ ملک کو بُھوک و افلاس میں لپیٹنے کی کامیاب کوششیں جاری ہیں۔ ملک سے ڈالرز تک غاٸب کروا کر اُسکے ڈھنڈورے تک پِیٹ دیے گٸے ہیں۔ رہی سہی کسر دوبارہ شروع ہونے والی دہشتگردی نکال رہی ہے۔ جسمیں صرف غریب عوام اور انہی کے بچے جو مختلف سیکیورٹی اداروں میں ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں، دہشتگردی کا نشانہ بن رہے ہیں۔ یہ سب کیوں ہو رہا ہے؟ اور کیسے ہورہا ہے؟  یہ سب اسلیے ہو رہا ہے کہ پاکستانی عوام کے سامنے امریکہ کو پالنہار ثابت کرکے عوام کے دِلوں سے امریکہ کی نفرت نکال کر اُسکا شکرگزار بنایا جاسکے۔ اور اسطرح امریکہ بہادر کے کٹھپتلی سدابہار پاکستانیوں پر سواری کرسکیں۔ اور یہ سب کچھ اس طرح مینیج کیا گیا ہے کہ مہ...

حرام سے حلال ہونے تک

تصویر
             _افسانہ_ اینٹوں کے بَھٹے پہ کام کرنے والا ماجھو ، پیڈلوں پر تیز تیز پیر مارتا ساٸیکل دوڑاۓ جارہا تھا۔  جمعرات کی شام تھی اور آج ہر جمعرات کی طرح اس نے بَھٹے کے منشی سے اپنی سات دِنوں کی محنت کے پیسے وصول کیے تھے۔ وہ انجانے خوف کے ساتھ تیز ساٸیکل چلاتا جا رہا تھا کہ اچانک اسے سامنے پولیس کی گاڑی نظر آٸی۔ پولیس کی گاڑی دیکھ کر اُسے خوف کا جھٹکا لگا اور اس نے لاشعوری طور پر ساٸیکل سڑک سے اتار کر کھیتوں کی جانب موڑ دی۔ تھوڑی دیر بعد ہی پولیس کے دو اہلکاروں نے اسے جا لیا اور اسے مارتے پیٹتے کھیتوں سے نکال لاۓ۔  ماجھو کی تلاشی لینے پر اس سے ہفتہ بھر کی کماٸی برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں نے ساٸیکل کے ہینڈل کے ساتھ بندھا ہوا ”سو روپے والا شراب کا شاپر “ بھی اُتار لیا۔  اےایس آٸی لیاقت شراب کا شاپر دیکھ کر آگ بگولا ہو گیا اس نے کہا ” اوۓ کتے کیا تم کافر ہو؟ اوۓ لعنتی تم اتنی نجس چیز پیتے ہو ، اوۓ تم حرام چیز پیتے ہو؟؟ میں تم کو نہیں چھوڑوں گا “ ماجھو روتے ہوۓ مسلسل معافیاں مانگتا جارہا تھا۔۔ لیکن پولیس اہلکار تو جیسے بہرے ہ...

خطرناک شیطانی حربہ

تصویر
 *راہ مستقیم سے بھٹکانے والا خطرناک شیطانی حربہ*   آپ تنہاٸی میں جو سوچتے ہیں اور کرتے ہیں وہی آپکا اصل کردار ہوتا ہے۔ اگر آپ کو احساس ہے کہ آپکی تنہاٸی میں خدا اور اسکا ڈر بھی آپکے ساتھ ہے تو آپ وقت کے ولی بھی ہوسکتے ہیں۔  اوراگر آپ تنہاٸی میں اپنے آپ کو اکیلا سمجھتے ہیں کہ اب کوٸی نہیں دیکھ رہا تو آپ گمراہی کے راستے پر شتربے مہار ہوکر شیطان کے آلہ کار بھی ہو سکتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ آپ کی تنہاٸی ہی آپکا کردار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آپ تنہا نہیں ہوتے آپ کے ساتھ آپکی شہہ رگ سے بھی زیادہ قریب آپکا خالق موجود رہتا ہے جو اپنی کتاب میں ارشاد فرماتا ہے  وَلَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ وَ نَعۡلَمُ مَا تُوَسۡوِسُ بِہٖ نَفۡسُہٗ ۚ ۖ وَنَحۡنُ اَقۡرَبُ اِلَیۡہِ مِنۡ حَبۡلِ الۡوَرِیۡدِ   “ہم نے انسان کو پیدا کیا ہے اور اس کے دل میں جو خیالات اٹھتے ہیں ان سے ہم واقف ہیں اور ہم اس کی رگ جان سے بھی زیادہ اس سے قریب ہیں“ ایک بات پَلَّے سے باندھ لیں تنہائی میں ﷲ تعالیٰ کو فراموش کرکے اُسکی حرمتوں کو پامال کرنے اور بےخوف وخطر ﷲ تعالیٰ کی نافرمانی اور گناہوں میں ...