اصل حدف

 

*اصل حدف* 

باشعور پاکستانیت کے علمبردار ضرور پڑھیں۔

پاکستان میں بےہنگم مہنگاٸی میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس سے بھی زیادہ مہنگاٸی کی پیشن گوٸیاں بھی کی جارہی ہیں۔ عمران خان نے جو بند پڑی صنعتیں دوبارہ چلواٸی تھیں سب کی سب بند ہو چکی ہیں۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کو لیٹ کیا جانے لگا ہے یہاں تک کہ ڈیڑھ ڈیڑھ ماہ تک تنخواہیں روک کر سرکاری ملازمین کی بھی چیخیں نکلواٸی جارہی ہیں۔ ملک کو بُھوک و افلاس میں لپیٹنے کی کامیاب کوششیں جاری ہیں۔ ملک سے ڈالرز تک غاٸب کروا کر اُسکے ڈھنڈورے تک پِیٹ دیے گٸے ہیں۔ رہی سہی کسر دوبارہ شروع ہونے والی دہشتگردی نکال رہی ہے۔ جسمیں صرف غریب عوام اور انہی کے بچے جو مختلف سیکیورٹی اداروں میں ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں، دہشتگردی کا نشانہ بن رہے ہیں۔

یہ سب کیوں ہو رہا ہے؟ اور کیسے ہورہا ہے؟ 

یہ سب اسلیے ہو رہا ہے کہ پاکستانی عوام کے سامنے امریکہ کو پالنہار ثابت کرکے عوام کے دِلوں سے امریکہ کی نفرت نکال کر اُسکا شکرگزار بنایا جاسکے۔ اور اسطرح امریکہ بہادر کے کٹھپتلی سدابہار پاکستانیوں پر سواری کرسکیں۔

اور یہ سب کچھ اس طرح مینیج کیا گیا ہے کہ مہنگاٸی سے پریشان بلبلاتی عوام کا فوکس صرف اور صرف روٹی کا حصول ہوجاۓ، وہ مُلک بیچ کر ملے یا جیسے بھی مِلے اس سے عوام کو سروکار ختم ہوجاۓ۔

قارٸین ۔۔! پاکستان کے ان حالات کے پیچھے امریکی سازشی دماغ ہی کارفرما ہے۔ پاکستان کے حالات جان بوجھ کر خراب کیے جارہے ہیں۔ تاکہ عوام کو امریکہ کی طرف جُھکانے میں آسانی رہے۔

آخر وہ کونسے عوامل ہیں جنکی وجہ سے امریکہ کو ایسے اقدامات کی ضرورت پیش آٸی؟ 

تو جان لیجیے۔۔۔

2020 میں امریکہ نے بھارت سے معاہدہ کرکے بھارتی علاقے لداخ میں چین پر نظر رکھنے کیلیے اڈے بنانے کا منصوبہ بنایا تھا ، لیکن چین نے آٸی ایس آٸی کی طرف سے اہم خفیہ رپورٹ مِلنے پر بروقت کارواٸی کرکے بھارت سے وہ مخصوص علاقہ چھین کر اُس کے دانت کَٹھے کردیے تھے۔ اس لیے اب امریکہ کو خطے میں ایک ایسا غلام ملک چاہیے تھا جو بلاچوں چراں اسکی ہدایات پر عمل کرے۔ مگر اُس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک الفاظ Absolutely not کہنے کے بعد، حالت جنگ میں مبتلا امریکی حریف مُلک روس کا دورہ کرکے اپنے عزاٸم سے خبردار کردیا کہ اگر بھارت امریکہ سے برابری کے تعلقات رکھتا ہے تو پاکستان بھی برابری کے تعلقات کا خواہاں ہے۔ اسّی ہزار پاکستانیوں کی لاشیں اُٹھا چکے ہیں اب ہم مذید غلامی نہیں کریں گے اور اب بات صرف برابری کی سطح پر ہی کریں گے۔ جس پر پاکستان میں موجود امریکی کٹھپتلیوں نے ایکٹیو ہو کر پروپیگنڈا کرتے ہوۓ عمران خان کا مذاق اڑانا شروع کیا کہ پاکستان ہے ہی کیا ؟ پاکستان کی کیا اوقات ہے کہ امریکہ بہادر کو جواب دے لیکن دوسری طرف امریکہ اور اُسکے اتحادی اس پیغام کو سمجھ چُکے تھے۔

چنانچہ عمران خان کو ہٹا دیا گیا۔ جس پر عمران خان واپس عوام میں چلا گیا۔ اور پھر پورے مُلک اور بیرون مُلک منعقد ہونے والے اُن بڑے بڑے عوامی اجتماعات نے عالمی میڈیا اور عالمی برادری  کی توجہ حاصل کرلی جن میں امریکی رجیم چینچ کا زبردست ڈھنڈورہ پیٹا گیا تھا۔ امریکہ کو معاملے کی سنگینی کا اندازہ ہوچکا تھا، اسلیے  پُرانے خطوط پر نٸی منصوبہ بندی کی گٸی۔ جس کی وجہ سے اب بیرونی ایجنسیز پاکستان میں دوبارہ دہشتگردی شروع کروا کر خوف کا ماحول بنانے کی کوشش میں جُت چکی ہیں جبکہ اندرونی کٹھپتیاں زبردست مہنگاٸی کی آڑ میں امریکہ بہادر کے پاکستان میں اڈے قاٸم کرنے کیلیے فضا سازگار بنانے کی کوشش میں سرکرداں ہیں تاکہ آنے والے وقت میں امریکہ یہاں بیٹھ کر چین کی بڑھتی طاقت کو لگام دے سکے۔ لیکن ایک بات سب یاد رکھیں اگر امریکہ پاکستان میں اڈے بنانے میں کامیاب ہوگیا تو اللہ نہ کرے پاکستان پر بہت بُرا وقت شروع ہوسکتا ہے۔ ایک طرف افغانستان ،دوسری طرف ایران ، تیسری طرف بھارت بالشمول بنگلہ دیش' چین کے ساتھ علاقاٸی اتحاد کرکے امریکہ و اتحادیوں کو زبردست منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔ اور اگر ایسا ہوا تو سب سے زیادہ نقصان صرف  اور صرف پاکستان ہی اُٹھاۓ گا۔

اللہ پاکستان کے گمنام محافظ بیٹوں کو ، جو وطن کے دشمنوں اور غداروں کی ہر چال کو سرخ آنکھوں سے دیکھتے ہوۓ شہدا کے بِکھرے جسموں کو سمیٹتے ہوۓ پاکستان کی سالمیت پر آہنی دیوار بن کر کھڑے ہیں، استقامت دے اور پاکستانی قوم کو متحد کرکے دشمن کی ریشہ دوانیاں اور ستیاناسی مداریوں کے کرتب سمجھنے کا شعور دے۔ آمین 

 _تحریر_ 

 *محمدطاہرسرویا بلاگر*

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Maryum Aurangzeb Pmln's mother Tahira Aurangzeb's reality

جنرل باجوہ کو مشرف سمجھنا امریکی صدر ٹرمپ کی فاش غلطی ہے۔۔برطانوی تھنک ٹینک

ارض قدس کی مسلمانوں کیلیے اہمیت اور مسجد اقصی اور گنبد صخری کی تاریخ