خطرناک شیطانی حربہ


 *راہ مستقیم سے بھٹکانے والا خطرناک شیطانی حربہ* 

 آپ تنہاٸی میں جو سوچتے ہیں اور کرتے ہیں وہی آپکا اصل کردار ہوتا ہے۔ اگر آپ کو احساس ہے کہ آپکی تنہاٸی میں خدا اور اسکا ڈر بھی آپکے ساتھ ہے تو آپ وقت کے ولی بھی ہوسکتے ہیں۔ 

اوراگر آپ تنہاٸی میں اپنے آپ کو اکیلا سمجھتے ہیں کہ اب کوٸی نہیں دیکھ رہا تو آپ گمراہی کے راستے پر شتربے مہار ہوکر شیطان کے آلہ کار بھی ہو سکتے ہیں۔

یاد رکھیں کہ آپ کی تنہاٸی ہی آپکا کردار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آپ تنہا نہیں ہوتے آپ کے ساتھ آپکی شہہ رگ سے بھی زیادہ قریب آپکا خالق موجود رہتا ہے جو اپنی کتاب میں ارشاد فرماتا ہے 

وَلَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ وَ نَعۡلَمُ مَا تُوَسۡوِسُ بِہٖ نَفۡسُہٗ ۚ ۖ وَنَحۡنُ اَقۡرَبُ اِلَیۡہِ مِنۡ حَبۡلِ الۡوَرِیۡدِ 

 “ہم نے انسان کو پیدا کیا ہے اور اس کے دل میں جو خیالات اٹھتے ہیں ان سے ہم واقف ہیں اور ہم اس کی رگ جان سے بھی زیادہ اس سے قریب ہیں“

ایک بات پَلَّے سے باندھ لیں تنہائی میں ﷲ تعالیٰ کو فراموش کرکے اُسکی حرمتوں کو پامال کرنے اور بےخوف وخطر ﷲ تعالیٰ کی نافرمانی اور گناہوں میں مبتلا ہونے کے سبب روز قیامت ساری نیکیاں بےوقعت و بےحیثیت اور رائیگاں جا سکتی ہیں ۔

حضرت ثوبانؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلى الله عليه واله وسلم نے ارشاد فرمایا :

 ’’میں اپنی اُمت کے ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو روز قیامت تہامہ کے پہاڑوں کے مثل نیکیاں لے کر حاضر ہوں گے لیکن ﷲ تعالیٰ انہیں بےحیثیت اور پراگندہ ذروں کی طرح بکھیر دے گا “ حضرت ثوبانؓ نے دریافت کیا کہ یارسولﷲ صلى الله عليه واله وسلم ہمیں ان لوگوں کی حالت اور وصف بتلادیجئے تاکہ ہم نادانستہ ان لوگوں میں سے نہ ہوجائیں ۔۔۔

جس پر اللہ کے رسول صلى الله عليه واله وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”وہ تمہارے ہی بھائی بند ہوں گے ، تمہاری طرح راتوں میں عبادت بھی کرتے ہوں گے ، لیکن جب وہ لوگ تنہائی میں ( لوگوں کی نگاہوں سے دور ) ہوں گے تو ﷲ تعالیٰ کی حرمتوں کو پامال کریں گے‘‘

( سنن ابن ماجہ ) 

 اس حدیث سے ہمیں یہ رہنمائی ملتی ہے کہ پہاڑوں کے مثل بے شمار نیکیاں ، قیام اللیل اور راتوں کی عبادتیں بھی نامۂ اعمال میں ہوں لیکن ساتھ ہی بندہ تنہائی میںﷲ تعالیٰ کی حرمتوں کو بھی پامال کرتا ہو تو ایسی عبادت و شب بیداری اور نیکیوں کا اسے کوئی فائدہ نہ پہنچ سکے گا۔ 

ان نیکیوں کی حفاظت کے لئے یہ ضروری ہے کہ بندہ تنہائی میںﷲ تعالیٰ سے ڈرتے ہوئے ، اس کی قوت و عظمت اور بڑائی کو صدق دل سے قبول کرکے گناہوں سے دور رہے ، ورنہ اس کی یہ نیکیاں برباد ہوسکتی ہیں۔ 

پیارے آقا صلى الله عليه واله وسلم کے مبارک دور میں تنہاٸی کے گناہوں کی احادیث پر صحابہ کرام رض مخمصے میں پڑ جاتے تھے کہ اکیلا بندہ کیسے گناہ کرسکتا ہے، تنہائی کا گناہ کیسا ہوگا اور تب سے لے کر آج سے ایک صدی پہلے تک اس بات کا کسی کے پاس جواب نہ تھا کہ اکیلا بندہ کیسے گناہ کرسکتا ہے۔۔

 آخر کار 21ویں صدی کی دریافت  سمارٹ موبائل فون نے 14 سو سال قبل نبی آخرالزماں صلى الله عليه واله وسلم کے فرمان کو ثابت کر دکھایا اور چند ہی سالوں میں ہی اُمت کا ایک بڑا حصہ بری طرح تنہائی کے گناہ کا شکار بن گیا۔

یہ گناہ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ رات کے اُس پہر جب تہجد کا وقت شروع ہوتا ہے اور اللہ تعالی پہلے آسمان سے پکارتا ہے کہ

 ’’ہے کوئی سوال کرنے والا کہ میں اس کے سوال کا جواب دوں ، ہے کوئی دُعا کرنے والا کہ میں اس کی دعا قبول کروں ، ہے کوئی میری رحمت مانگنے والا کہ میں اپنی رحمت کی اس پر بارش کردوں، ہے کوٸی بخشش کا طلب گار۔۔۔‘‘

یہ اعلان رات کے تیسرے پہر اذانِ فجر تک جاری رہتا ہے۔

لیکن افسوس اور ندامت کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پچھلے 16 ,17 سالوں میں ہمارے لوگوں کی اکثریت خالق کاٸنات کی پُکار سے کان لپیٹ کر سمارٹ فون کے منفی استعمال کے ساتھ تنہائی کے گناہ میں اس حد تک ڈوب چکی ہے کہ اسے کسی چیز کے ساتھ ساتھ اپنے مسلمان ہونے کا بھی ہوش نہیں رہا اور تنہاٸی کے یہ گناہ بڑھنے سے انکے دِلوں کی سیاہی بھی بڑھ چُکی ہے جس سے خودنماٸی اور تعصب میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ 

میرے مسلمان بھاٸیو اور بہنو۔۔! 

خدارا دیر ہونے سے پہلے ہوش میں آجاٶ۔ ٹیکنالوجی کے غلط اور منفی استعمال کو اپنی ذات سے کُھرچ کر ، سچے دل سے توبہ کرکے اسکے خالصتاً مثبت استعمال ( انسانیت کی بھلاٸی ، آپس میں بھاٸی چارہ ، مسلم امہ کے اتحاد اور دینِ اسلام ) کے فروغ میں جی جان سے کوشاں ہوجاٸیں۔ اس سے ناصرف معاشرے میں سدھار آۓ گا بلکہ یہ آپ کیلیے صدقہ جاریہ بھی ثابت ہوگا۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہماری تنہاٸیوں کو پاک کردے اور من حیث القوم ہم سب کو معاف فرما کر ہمیں اُن لوگوں کے رستے پر چلادے جن پر اُسکا فضل و کرم ہوا۔ آمین

 *محمدطاہر سرویا بلاگر*

soroyatahir@gmail.com

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Maryum Aurangzeb Pmln's mother Tahira Aurangzeb's reality

جنرل باجوہ کو مشرف سمجھنا امریکی صدر ٹرمپ کی فاش غلطی ہے۔۔برطانوی تھنک ٹینک

ارض قدس کی مسلمانوں کیلیے اہمیت اور مسجد اقصی اور گنبد صخری کی تاریخ