اشاعتیں

جولائی, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بھارت دہشتگردی کا اڈا ہے ۔۔اقوام متحدہ

تصویر
پاکستان میں کچھ ایسے گندی نسل کے کنجر حکمران بھی گزرے ہیں جو کہتے تھے کہ بھارت میں دہشت گردی پاکستان سے ہوتی ہے ۔ اور اسی پر اکتفا نہیں کرتے تھے بلکہ اجمل قصاب نامی ایک بھارتی شہری کو خود بھی اور  میڈیاٸی طواٸفوں کے زریعے بھی پاکستانی ثابت کرتے رہے ۔۔  اور پھر بعد ازاں پٹھان کوٹ بھارت میں بھارتی آرمی کے ہیڈکوارٹر پر کشمیری مجاہدین کے حملے پر  اسکا مقدمہ گوجرانوالہ کے تھانے بھی رجسٹڑڈ کرویا گیا ۔۔ اور اب لمحہ فکریہ یہ بھی ہے کہ پاکستان میں ان کے زہنی طور پر تندخو اور عقل سے عاری غلام در غلام جہلا  ان کو اپنا بھگوان بنا کر پوجتے ہیں ۔ اور ان جہلا پر رتی بھر فرق نہیں آتا ۔۔ کیونکہ ان کو ہینڈل اسی مافیا کا سوشل میڈیا کرتا ہے ۔۔جو چٹی دلالوں پر مشتمل ہے ۔۔ جن کو نا تو دین کی پروا ہے نا وطن کی ۔۔صرف پیٹ اور حرص میں حرام لے لے کر جھوٹ لکھتے آرہے ہیں اور بےوقوف غلام خواہ مخواہ اپنی جنگ بنا کر ان وطن فروشوں کے دفاع میں اپنی قبر گندی کر رہے ہیں ۔۔ اللہ سے دعا ہے کہ پاکستان کو امن کا گہوارہ بناۓ ۔۔ اور پاکستانیوں کو سچ جھوٹ میں تمیز کرنے والا اور حق کے ساتھ کھڑا ہونے وال...

پاکستان کی اساس کو تباہ کرنے والے عوامل

‏ارطغرل ڈراما ترکی کا ہے  اسے نہیں چلنا چاہیے۔۔۔ کیونکہ یہ ہماری ثقافت نہیں ۔۔۔  مادر پدر آزاد  لنڈے کے مفکرو۔۔ انگریزوں کے کتوں کو فخر سے نہلانے والے بدنسلوں کی اولادو۔۔۔ تو تمہاری لاجک کو مانیں تو  آیا صوفیا بھی پھر ترکوں کا داخلی معاملہ ہے۔۔۔ تمہیں کاہے کی جلن ہو رہی ہے کہاں آگ لگی ہے۔۔۔  غیرت مند ترک مسلمانوں کے باپ دادا نے زمین خریدی اب اسے مسجد بنائے یا جو بھی بناۓ۔۔  تمہارے باپ کا کیا جاتا ہے یا تمہارے باپ کو کیا جاتا ہے۔۔ ویسے بھی ‏سلطان محمد فاتح نے تو آیا صوفیا کو خرید کر وقف کیا تھا۔۔۔ تو تمہاری چیخیں اور گندی زبانیں کیوں کُھل گٸیں ہیں۔۔۔۔ پھر قرطبہ مسجد پہ تمہاری قوت گویائی کس رستے سے نکل جاتی ہے ؟ مسجد اقصٰی ، بابری مسجد بھی تمہیں نظر نہیں آتی۔۔۔ وہاں کے شہدا تمہیں نظر نہیں آتے۔۔ وہاں تم پیٹھ کر کے کیوں کھڑے ہو جاتے ہو ۔۔۔ ؟؟؟ کیونکہ تم جدی پشتی انگریز کے تلوے چاٹنے والے ہو غلام در غلامی میں لپٹے ہوۓ ہو ۔۔۔ زہنی طور پر ان کو اپنا ماسٹر مانتے ہو ۔۔۔ نعوزباللہ اسلام کو فرسودہ  دین گردانتے والے ایسے تمام دیسی لبڑلز کیلیے لعن...

کلبھوشن کے سلسلے میں بھارت کی قونصلر رساٸی

تصویر
بھارت کی قونصل رساٸی پاکستان کی بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رساٸی اور نتیجے میں بھارت کی بوکھلاہٹ میں پسپاٸی۔۔۔۔ بھارتی کمیشن کے اہلکار پاکستان کی طرف سے  قونصلر رساٸی ملنے پر کلبھوشن کو دیکھ کر بغیر بات کیے ہی بھاگ کھڑے ہوۓ۔۔۔۔۔ دوستو۔۔! کلبھوشن یادیو بھارت کے منہ پر تمانچہ ہے یہ ایک بہت بڑا ثبوت ہے کہ بھارت ایک دہشت گرد  ملک ہے ۔۔۔ آپ کو یاد ہوگا اجمل قصاب ۔۔۔۔ان کا اپنا بھارتی تھا جس کو بعد میں ان بھارتیوں نے مار دیا کیوں کہ اگر وہ پاکستانی ہوتا تو انڈین کبھی بھی اس کو نہ مارتے۔۔۔۔ ‏‎اسکے علاوہ کلبھوشن کو ایک را کے ایجنٹ کے ذریعے قتل کروانے کی کوشش بھی کی گئی ۔۔۔ اس ایجنٹ نے پیسے لے کر جھوٹ بولا کہ کلبھوشن کو قتل کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد انڈیا نے قونصلر رسائی مانگی ۔۔۔ جب وہ آۓ تو دیکھا کہ یہ تو زندہ ہے جس پر بغیر کوئی بات کیے واپس چلے گئے۔۔۔ ہر کچھ عرصہ بعد کلبوشن کے نام پر دنیا بھر میں انڈیا کا منہ کالا کرنا ضروری ہے۔۔ کمشنر رسائی اور اپیل کا حق سوفٹ سٹیپس ہیں جن سے انڈیا کو ایک فیصد بھی فائدہ نہیں ، البتہ پاکستان کو ڈپلومیٹک edge مل جاتا ہے۔۔ اور اسکے علاوہ ا...

اسلام میں مندر کی تعمیر اور مسجد کی تخریب

ہمک ماڈل ٹاؤن اسلام آباد کے مضافات میں روات کے قریب واقع ہے وہاں پر مسلک اہل حدیث کی ایک چھوٹی سی پرانی خستہ مسجد تھی۔  چند ماہ قبل کسی اہل حدیث عالم نے مسجد کی تصاویر نکال کر عرب ممالک میں کچھ تنظمیوں کو بھیجیں تو وہاں سے مسجد کی تعمیر کے لیے کروڑوں روپے کا چندہ آگیا۔ اتنی بڑی گرانٹ ملنے پر مولوی صاحبان نے مسجد کے اصل رقبے میں آٹھ گنا اضافہ کرتے ہوئے قریبی زمین پر بھی قبضہ کر لیا۔ اس طرح کرنے سے عمومًا مسجد کے ساتھ ایک مدرسہ اور دو تین کواٹرز جگہ مفت میں وصول کر لی جاتی ہے۔  جس سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ہے وہ زمین اسلام آباد واسا اور سی ڈی اے نے ایک سروے میں نکاسی آب کے ایک نالہ کے لیےچند سال قبل ہی کی منظور کر رکھی تھی اور رواں سال اس نالہ پہ کام شروع ہونا تھا۔ اہل حدیث کی اتنی بڑی مسجد کی تعمیر شروع ہوئی تو چند مقامی دیوبندی  اور ایک بریلوی مولوی حضرات نے کسی شخص کے ذریعے سی ڈی اے میں شکایت کروا دی کہ  یہ مسجد سرکاری زمین پر ناجائز قبضہ کرکے بنائی جا رہی ہے۔ اس پر بات نہ بنی تو دونوں فرقوں کے مولوی صاحبان نے مقامی آبادی کو بھی ورغلانا شروع کردیا کہ یہا...