اشاعتیں

نومبر, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

افسر شاہی ، منصب اعلیٰ اور ماتحتان

تصویر
  *منصب اعلیٰ کے ماتحتوں کے حقوق احادیث اور اخلاقیات  کی روشنی میں*  عادل کی بیوی نے اسے فون کیا کہ چھوٹا بیٹا دلاور بہت رو رہا ہے اسکو تیز بخار ہے آپ اسکو ایک بار ڈاکٹر کو دکھا دیں اور بچوں کے اسکول سے بھی پیغام آیا ہے کہ اسکول کی فیسیں ابھی تک نہیں بھیجیں؟ عادل اسکی باتیں بھی سُن رہا تھا اور اس کی آنکھوں کے سامنے کریانے والے اور دودھ والے کے چہرے بھی گھوم رہے تھے۔  تنخواہ جو ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو آجاتی تھی وہ اب لیٹ آنے لگی تھی یہاں تک کہ 14 ، 15 دن بھی لیٹ ہونے لگی تھی۔ ایک مہنگاٸی نے بدحال کیا ہوا تھا اوپر سے کمپنی کا نیا منیجر نہایت بداخلاق اور بدتمیز لگادیا گیا تھا جو کمپنی کے نچلے ملازمین کو حقارت سے دیکھتا۔ یہ منیجر کمپنی میں اپنی پسند کا سپرواٸزر بھی لے آیا تھا جو کمپنی کے ورکرز کی تنخواہیں بناتا اور ورکرز کو تنگ کرنے اور نوسربازی سے ڈرا دھمکا کر ان سے پیسے اینٹھنے کا کوٸی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا تھا۔۔  عادل کے گھر کا چولہا صرف اسی تنخواہ کے دم پہ چلتا تھا۔ اب اسکی بیوی جو کہ خود بھی بیمار رہنے لگی تھی کا فون آگیا تھا عادل سخت پریشان تھا وہ فون ...

آزاد فضاٶں میں غلام پرندے

تصویر
 *آزاد فضاٶں میں غلام پرندے*  اتوار کے دن میں تفریح کیلیے نکلا اور ٹہلتا ہوا بازار تک چلا آیا۔۔ بازار میں کافی گہما گہمی تھی۔ مُجھے کچھ یاد آیا تو میں نے سیل فون نکال کر اپنے دفتر میں کام کرنے والے لڑکے حارث کو فون کرکے ادھر بُلایا۔۔ حارث آیا تو میں نے اسے کہا کہ آٶ یار آج مزار کی زیارت کرتے ہیں۔ دنیا دور دراز سے منتیں ماننے آتی ہے اور ہم یہیں سے اُٹھ کر صاحب مزار کیلیے دعا کرنے نہیں جاتے۔ حارث نے سرہلاتے ہوۓ کہا کہ سر یہ سب عقیدے اور لگاٶ کی بات ہے۔  ہم باتیں کرتے ہوۓ آگے بڑھے۔ دربار قریب ہی بازار کے بیرونی طرف تھا۔ جب ہم دربار کے قریب پہنچے تو  میری نظر چند آدمیوں پر پڑی۔ جنہوں نے دربار کے دروازے کے  ساتھ ہی چھابے والے پنجرے لگاۓ ہوۓ تھے جسمیں انہوں نے مختلف انواع کے پرندے قید کر رکھے تھے۔  میں نے آگے بڑھ کر ان میں سے ایک سے پوچھا کہ بھاٸی یہ پرندے لیکر یہاں کس لیے کھڑے ہو؟ جس پر حارث نے فوراً اسکی جگہ جواب دیا کہ  جاوید صاحب یہاں یہ بات مشہور ہے کہ پرندے آزاد کروانے والے کو خوش ہو کر دعاٸیں دیتے ہیں اور اللہ انکی دعاٸیں رد نہیں کرتا فوراً قبول کرتا ...

جیتنے والے کون ہیں

تصویر
  جیتتے ہمیشہ وہی ہیں جو  سب سے پہلے  اپنےاندر کے ڈر کو شکست دیتے ہیں۔ محمدطاہرسرویا بلاگر