ترکی ،أیران ، اسراٸیل اور پاکستانی قوم
”ایران بس اسراٸیل پر میزاٸیل پھینکنے ہی والا ہے۔۔۔
ترکی کے صدر اب اسراٸیل کو نہیں چھوڑے گا کیونکہ اس نے اسراٸیل کے خلاف بہت سخت بیان دیا ہے اب اعلان ہی باقی ہے۔۔۔“
دوستو۔۔!
فلسطین کےمعاملے پر پاکستانی فرقہ پرست ٹولوں میں سے ایک ٹولہ ایران کی نہ نظر آنے والی بہادری کے گُن گا رہا ہے تو دوسرا گروہ ڈراموں میں دکھاٸی گٸی بہادری پر ترکی کو خلافت کے منصب پر فاٸز کیے بیٹھا ہے۔
اب حقیقت کے آٸینے میں دیکھیں تو یہ دونوں ممالک ایسا ہرگز نہیں کر سکتے کیونکہ ان کیلیے مفادات زیادہ مقدم ہیں۔
ایران میں دنیا کی دوسری بڑی یہودیوں کی تعداد آباد ہے اور ترکی کے اسراٸیل سے تجارتی تعلقات بہت مستحکم ہیں
تو ایسےمیں صرف مسلکی بنیادوں پر یہ گروہ اپنے وطن کو چھوڑ کر ان ممالک کے”فداٸی“ بنے پھر رہے ہیں۔حالانکہ پاکستان تو ناجاٸز ریاست اسراٸیل کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتا
یاد رکھیں۔۔
اپنےوطن سےمحبت سنت رسول صلى الله عليه واله وسلم ہے جسکا اظہار امام حسین رض نے بھی کیا۔۔
اپنے وطن کی قدر کریں ۔۔
کیونکہ وطن ہے تو ہم ہیں۔۔
وطن ہے تو ہم جو چاہے لکھ رہے ہیں اور جس کو چاہے سپورٹ کر رہے ہیں ۔۔
یہ صرف وطن جیسی نعمت ہی کی بدولت ہے۔
*محمد طاہر سرویا بلاگر*
تبصرے