بِکھری ملّت کا خمیازہ
*بکھری ملّت کا خمیازہ*
وطن عزیز میں دہشتگرد دوبارہ ایکٹیو ہو چکے ہیں۔ جو آۓ روز ہماری سیکیورٹی فورسز پر حملہ آور ہیں۔ ہم روزانہ اپنے وطن کے شہید بیٹوں کے جسد خاکی اُٹھتے دیکھ رہے ہیں۔
اسکی ایک اہم وجہ خطے سے امریکہ کے نکلتے ہی بھارت سے محبت کی پینگیں بڑھانا اور افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرنا بھی ہے۔
ہم پاکستانی اپنا پاٶں خود کلہاڑی پہ مارتے ہیں۔
یاد رکھیں۔۔! کسی ملک پر قابض ہونے کیلیے دشمن یا مخالف کا پرانا ہتھکنڈا ہے کہ سب سے پہلے اندرونی طور پر اس ملک کو تباہ کیا جاتا ہے۔ اندرونی طور پر تباہ کرنے کیلیے وہاں کی عوام کو گروہوں میں بدلنے کی ہر ممکن کوششیں کی جاتی ہے اور اسکے بعد ہر گروہ کو دوسرے گروہ کا جانی دشمن بناکر ملک کے محافظوں تک پہ قابو پانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ جس سے ملک اندرونی طور پر کمزور ہوجانے کے ساتھ ساتھ بیرونی طرف سے بھی کمزور ہوجاتا ہے۔ اسکے بعد گروہوں میں بٹے اس ملک میں ایک گروہ کو ساتھ ملا کر اس ملک پہ قبضہ کرلیا جاتا ہے۔
پاکستان بہت عرصہ سے مختلف گروہوں میں تقسیم ہے لیکن عوام کا ایک بڑا حصہ پھر بھی اپنے محافظوں کے پیچھے موجود رہتا تھا لیکن سابقہ آرمی چیف کی بدولت عوام کا بڑا حصہ اپنے ہی محافظوں سے بدظن سا ہو گیا۔ جسکا دشمن نے بھرپور فاٸدہ اٹھایا اور پاکستان کی حفاظت پہ مامور پاک آرمی کے جوانوں پہ حملے شروع کردیے۔ اس وقت حالات کچھ یوں ہیں کہ وطنِ عزیز میں کہیں عوام کا بڑا گروہ رنج و غم میں مبتلا ناراض ہو کر بیٹھا ہے، کہیں زبردست فرقہ پرستی جاری ہے اور کہیں ستیاناسی مداریوں کی ڈُگڈگیوں پہ زبردست دھمالیں ڈالی جا رہی ہیں جبکہ ملک دشمن عناصر ان سب کی بنیادی اساس کی حفاظت کرنے والے محافظوں پر حملہ آور ہوچکے ہیں۔
صد افسوس ہمارے ملک کی اکثریت اتنی شخصیت پرست بن چکی ہے کہ شاٸد اس حقیقت کو بھی ماننے سے انکاری ہے کہ شخصیت پرستی بُت پرستی سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔
براۓ مہربانی خالص پاکستانی بن کر ایک بار ضرور سوچیں۔
سرحد پہ پہرہ دینے والے جوان کسی فرقے یا سیاسی پارٹی کی حفاظت کیلیے ہرگز نہیں کھڑے، وہ پاکستان اور تمام پاکستانیوں کی آزادی اور حفاظت کیلیے بلاتفریق دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑے ہیں۔ اس دوران وہ کبھی زخمی ہونے والے جوان کو سہارا دے رہے ہیں تو کبھی دوسرے شہید ساتھی کی بکھری لاش اکٹھی کر رہے ہیں۔ اس وقت اپنے ان محافظوں سے منہ پھیرنا اور انکی حوصلہ شکنی کرنا اپنے ہی پاٶں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔
اس وقت پاکستان کی ماٶں کے ان سپوتوں کو صرف ہماری حوصلہ افزاٸی اور دعاٶں کی ضرورت ہے۔
دیر ہونے سے پہلے اپنی آنکھیں کھول کر اُن لبڑلز بریگیڈ ایجنٹوں کے پروپیگنڈے کو بھی پرکھیں جو ہر سیاسی پارٹی میں موجود ہیں۔ جو اپنے مخصوص ایجنڈے پر ایکیٹو ہوتے ہیں اور یک زبان ہوکر پروپیگنڈا کرتے ہیں۔
اللہ وطن عزیز پاکستان کی حفاظت فرماۓ اور تمام پاکستانیوں کو شعور جیسی نعمت سے مذید نواز کر ایک متحد ملّت بناۓ۔ آمین
_تحریر_
*محمدطاہرسرویا بلاگر*
تبصرے