کاش ایسی رحمت کی بارش ہم پر بھی ہوجاۓ


 

موسلادھار برسات ہوٸی ، گرد میں اَٹّے جنگلات  کی ساری  کالک دھل گٸی ، درخت ہرے بھرے ہو کر لہرا کر چمکنے لگے۔۔۔

اے کاش ایسی رحمت کی بارش ہم پر بھی ہو ، جو ہمارے دِلوں پر پڑی  ساری زنگ نما گرد اور کالک دھو ڈالے۔

 *محمدطاہرسرویا*

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Maryum Aurangzeb Pmln's mother Tahira Aurangzeb's reality

جنرل باجوہ کو مشرف سمجھنا امریکی صدر ٹرمپ کی فاش غلطی ہے۔۔برطانوی تھنک ٹینک

ارض قدس کی مسلمانوں کیلیے اہمیت اور مسجد اقصی اور گنبد صخری کی تاریخ