بارش کے بُلبُلوں کی گواہی
*”بارش کے بُلبلوں کی گواہی“*
پُرانے وقتوں میں ایک بستی میں ایک بھولا شخص رہتا تھا۔ اس کے پاس بکریوں کا ریوڑ تھا جس کو چرانے کی غرض سے وہ اکثر دور دراز نکل جاتا تھا۔۔
ایک بار جب وہ بکریوں کو لے کر کافی دور نکل گیا تو بارش شروع ہوگٸی جس پر اس نے بکریوں کا ریوڑ اکھٹا کیا اور واپسی کا راستہ اختیار کیا۔۔
اس کی بستی میں ایک ظالم شخص بھی رہتا تھا اور اس دن وہ بھی سفر کرتا اسی طرف آ رہا تھا۔
راستے میں اس ظالم نے اس معصوم شخص کو دیکھا تو ایک سنسان جگہ پر اُسے پکڑ کر پوچھنے لگا
”یہاں اردگرد اور دور دور تک کوٸی انسان موجود نہیں ہے اب یہ بتا، اگر میں تجھے یہاں قتل کردوں تو تیرے قاتل کے متعلق بستی والوں کو کون بتائے گا ؟؟“
بارش تیز ہوگٸی تھی
اس بھولے شخص نے بارش میں بنے بلبلوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔۔
" اگر مجھے قتل کیا تو میرے قاتل کے بارے میں بارش کے پانی کے یہ بلبلے بتائیں گے“
وہ ظالم آدمی ہنسا اور اس نے خنجر نکال کر اس بھولے معصوم شخص کو قتل کر دیا اور پھر وہاں سے روانہ ہوگیا۔۔
کُچھ عرصہ گزرا۔۔
ایک بار پھر زور سے بارش ہورہی تھی۔۔۔
پانی کے بلبلے بن رہے تھے
وہ ظالم شخص گھر کے دروازے میں کھڑا بارش کو دیکھنے لگا تو اُسے وہ معصوم آدمی یاد آگیا جسکو اس نے قتل کیا تھا اس نے بارش سے بنے بلبوں کو دیکھا تو قہقہے لگانے لگا اس کی بیوی اسکے قہقہے سُن کر اس کے پاس آٸی اورحیرت سے پوچھنے لگی کہ
" کیا بات ہے کس بات پر قہقہے لگا رہے ہو؟
تو بےاختیار اسکے منہ سے بھولے شخص کو قتل کرنےاور بارش کے بلبلوں والی پوری کہانی نکل گٸی۔۔
کہانی سُنا کر ایک بار پھر اس نے قہقہ لگایا اور کہنے لگا کہ
" اب بھلا بارش کے یہ بلبلے بتاٸیں گے؟؟"
اگلی صبح اسکی بیوی اپنی ایک گہری سہیلی کے گھر گئی اور اس نے اپنی سہیلی کو بڑے غرور سے بتایا کہ وہ جو فلاں کا بیٹا اور فلانے کا بھاٸی قتل ہوا تھا اسکو میرے شوہر نے قتل کیا تھا ۔۔۔
اسکی سہیلی نے یہ راز کی بات اپنی ایک اور سہیلی کو بتا دی۔۔
اور پھر اسکے بعد یہ راز کی بات ایسے نکلی کہ کوٹھوں چڑھ گٸی۔۔
کُچھ ہی وقت میں یہ مقتول کے بھائیوں اور رشتہ داروں تک جا پہنچی۔۔
پتہ چلنے پر انہوں نے اُسی روز گھات لگا کر اس ظالم قاتل کا بھی کام تمام کردیا۔
بارش کے بلبلوں کی گواہی سُرخرو ہوچکی تھی۔
دوستو۔۔!
ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں
ناحق قتل کبھی بھی چُھپتا نہیں ہے ظالم چاہے کتنا بھی طاقتور اور خونخوار کیوں نہ ہو ، اسکے لیے آخرت میں تو دردناک عذاب ہوتا ہی ہے ، دنیا میں بھی اسے ظلم کا بدلہ ضرور ملتا ہے۔
*محمدطاہرسرویا بلاگر*
soroyatahir@gmail.com
تبصرے