عیبوں کی ستر پوشی کیجیے

‏ایک مصری عالم کا کہنا ہےکہ زندگی میں کسی نے مجھے
لاجواب نہیں کیا سوائے ایک عورت کے ، جس کے ہاتھ میں ایک تھال تھا جو ایک کپڑے سے ڈھانپا ہوا تھا ، میں نے اس سے پوچھا کہ تھال میں کیا چیز ہے تو وہ بولی۔۔
 "اگر بتانا ہوتا تو ڈھانپنے کی کیا ضرورت تھی"
  اس کے اس جواب سے میں بوکھلا گیا اور  ‏شرمندہ ہوگیا۔
 یہ ایک دن کا حکیمانہ قول نہیں بلکہ ساری زندگی کی دانائی کی بات ہے۔
 "کوئی بھی چیز چھپی ہو تو اس کے انکشاف کی کوشش نہ کرو"
 کسی بھی شخص کا دوسرا چہرا تلاش کرنے کی کوشش نہ کریں ۔۔
خواہ آپ کو یقین ہو کہ وہ برا ہے۔۔
یہی کافی ہے کہ اس نے تمہارا احترام کیا اور اس نے ‏اپنا بہتر چہرا آپ کے سامنے پیش کیا ، بس اسی پر اکتفاء کرو۔۔
 ہم میں سے ہر ایک کا اچھے کے ساتھ ساتھ برا رخ بھی ہے جسے ہم اپنے آپ سے بھی چھپاتے ہیں۔۔
 "اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں ہماری پردہ پوشی فرمائے"
 ورنہ جتنے ہم گناہ کرتے ہیں اگر ہمیں ایک دوسرے کا پتہ چل جائے تو ہم ایک دوسرے کو ‏دفن بھی نہ کریں۔
 یہ تو صرف مالک حقیقیﷻ ہی ہے جو اتنے بڑے بڑے عیب، گناہ دیکھ کر بھی عطاٸیں کم نہیں کرتا اور ہمارا پردہ رکھتا ہے۔۔
 کوشش کریں کسی کا عیب اگر معلوم بھی ہو تو بھی بات نہ کریں۔۔
 اگر کہیں ہماری وجہ سے اسے شرمندگی ہوئی تو قیامت کے دن اس ربّ جلیلﷻ کا سامنا کس منہ سے کریں گے جو ہماری شاہ رگ سے بھی قریب ہے۔
مُحَمَّد طاہر سرویا بلاگر
Soroyatahir@gmail.com

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Maryum Aurangzeb Pmln's mother Tahira Aurangzeb's reality

جنرل باجوہ کو مشرف سمجھنا امریکی صدر ٹرمپ کی فاش غلطی ہے۔۔برطانوی تھنک ٹینک

ارض قدس کی مسلمانوں کیلیے اہمیت اور مسجد اقصی اور گنبد صخری کی تاریخ