Maulana , journalist , politician , prostitute
مولانا سمیع الحق شہید 1990 میں نوازشریف کے اہم اتحادی تھے کیونکہ نوازشریف نے شریعت کا نعرہ بلند کیا تھا۔نوازشریف نےاقتدار کی خاطر بےنظیر کی کردار کشی کرنے میں اور اسے لادین قرار دینے میں کوٸی کسر نہ چھوڑی تھی۔
جب نوازشریف اپنے ہتھکنڈوں سے اور مولانا سمیع الحق کی کوششوں سے وزیراعظم بن گیا تو مولانا سمیع الحق شہید نے اسے یاد کرواتے ہوۓ اسمبلی میں شریعت نافض کرنے کا کہا،
مگر نوازشریف نے زبان بند کرلی اور مولانا کو ایسے دیکھا جیسے بہت بڑے بیوقوف کو دیکھ لیا ہو۔۔
جس پر مولانا صاحب سمجھ گٸے ۔۔
اور انہوں نے نوازشریف کے اس دھوکے پر ملک گیر تحریک چلانے کا عندیہ دیا۔۔
نوازشریف پریشان ہوگیا
اور
خونی لبرلز کے متوالے
میرشکیل الرحمان کو یہ ٹاسک دیا ۔۔
جس نےایک مشہور طواٸف میڈم طاہرہ کو تیار کرکے انٹرویو لیا اور اپنے اخبار دی نیوز کی شہہ سرخی بنایا۔
جس میں مولانا سمیع الحق کی کردار کشی کی گٸی اور طواٸف کے حوالے سے لکھا کہ میڈم کہتی ہے کہ اس نے مولانا کو اصل مرد پایا ہے اور مولانا کو سینڈوچ پوزیشن بہت پسند ہے۔ اس پروپیگنڈا سٹوری کو پکا کرنے کیلیے پاکستان کے علاوہ بھارت کے مشہور اخبار انڈیا ٹوڈے میں بھی چھپوایا گیا۔۔
اس پروپیگنڈے اور شدید بےعزتی کے بعد سینیٹر مولانا سمیع الحق نے حکومتی اتحاد فوری چھوڑ دیا اور گوشہ نشینی اختیار کر لی تھی۔۔
اللہ مولانا سمیع الحق شہید کے درجات بلند فرماۓ اور ان لعنتی نوسر بازوں کو انجام بد سے دوچار کرے۔ آمین
طاہر سرویا
میرشکیل الرحمان،نوازشریف کٹھ جوڑ کا ایک اہم واقعہ۔۔— عام پاکستانی 🇵🇰 (@mustpakistan) March 13, 2020
مولانا سمیع الحق شہید 1990میں نوازشریف کےاہم اتحادی تھے کیونکہ نوازشریف نے شریعت کا نعرہ بلند کیا تھا۔
نوازشریف نےاقتدار کی خاطر بےنظیر کی کردارکشی کرنے میں اور اسے لادین قرار دینے میں کوٸی کسر نہ چھوڑی تھی۔
جب نوازشریف👇1/3 pic.twitter.com/bZActLx9KU
تبصرے