میڈیا کی تباہ کاریاں

عظیم مفکر اسلام ڈاکٹرعلامہ مُحَمَّد اقبالؒ مسلمانوں کی حالت پہ بہت رنجیدہ ہوتے تھے جو خواب غفلت میں ڈوبے انگریز کی غلامی میں پڑے تھے۔
جو اپنے اسلاف کا شاندار ماضی اور مسلمانوں کی تابناک تاریخ کو بھلا چکے تھے۔
علامہ اقبال ؒ  نے اپنی شاعری کے زریعے ان لوگوں کو بھی جھنجھوڑا جو آج کے دور کی طرح انگریز اور انگریزی طرزمعاشرت کو اپنا قبلہ بنا چکے تھے۔

‏قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت
یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان

جس سےجگرِ لالہ میں ٹھنڈک ہو، وہ شبنم
دریاٶں کےدل جس سےدہل جاٸیں وہ طوفان

ہر لحظہ ہےمومن کی نٸی شان نٸی آن
گفتار میں ،کردار میں اللہ کی برھان!

افسوس آج کے مسلمان کی حالت بھی ابتر ہے۔
دنیا کی رنگینیوں اور دنیا کے لالچ میں گِر کر اُس خداۓ مطلق کو بھول چکا ہے جو ہر چیز کا اختیار رکھتا ہے جو اگر رحمٰن ہے تو قہار بھی ہے۔

افسوس ۔۔!
آج کا مسلمان بھی اصل مقام کھو چکا ہے۔
میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون  کہا جاتا ہے ۔۔
کیونکہ میڈیا ہی کسی بھی معاشرے میں زہن سازی کا کام کرتا ہے ۔
مگر ہمارے اس غیر ملکی فنڈڈ میڈیا ٹی وی چینلز نے ڈراموں کے زریعے ہندوانہ کلچر ، عشق معشوقی اور بےراہ روی کو ہی پروان چڑھانے کی کوشش کی۔
صرف جنرل ضیا کے دور میں میڈیا پر کنٹرول تھا ۔۔جب نیوزکاسٹر سر پہ ڈوپٹہ اوڑھتی تھی اور پی ٹی وی سے
آخری چٹان جیسے ڈرامے چلنے شروع ہوۓ تھے ۔۔
حکومت کو چاہیے کہ اس موجودہ پاکستانی  ٹی وی چینلز پر چیک اینڈ بیلنس رکھا جاۓ تاکہ انہیں لگام دی جاسکے۔ مسلمانوں کی تابناک تاریخ کو ٹی وی چینلز  ڈراموں کے زریعے ہر فورم پر ہاٸی لاٸیٹ کرنا چاہیے تاکہ پاکستانی مسلمان قوم کا رخ تبدیل ہو اور وہ کفار کے پھیلاۓ اس میڈیاٸی بم کی تباہ کاریوں سے بھی روشناس ہو سکیں اور مذید گراوٹ سے بچ سکیں۔۔
ترکی کے ڈرامہ ارطغرل غازی کی وجہ سے یہودونصارٰی بہت تکلیف میں ہیں ۔۔کیونکہ ترکی کے صدر طیپ اردوان نے اس بار ان کے ہتھکنڈوں کا انہیں کے انداز میں درست جواب دیا ہے ۔۔پاکستانی مسلمانوں کو بھی ایسے ڈرامہ سیریل کی اشد ضرورت ہے۔۔
طاہرسرویا بلاگر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Maryum Aurangzeb Pmln's mother Tahira Aurangzeb's reality

جنرل باجوہ کو مشرف سمجھنا امریکی صدر ٹرمپ کی فاش غلطی ہے۔۔برطانوی تھنک ٹینک

ارض قدس کی مسلمانوں کیلیے اہمیت اور مسجد اقصی اور گنبد صخری کی تاریخ