ایک بڑا مافیا نیٹ ورک بےنقاب

آج وطن عزیز میں موجود ایک بڑے مافیا ریکٹ کو بےنقاب کرتے ہیں۔۔
دوستو۔۔!
جب میں نے مولانا مدنی حملے پر اپنی تحقیق مختلف سرکاری و غیر جانبدار زراٸع سے شروع کی تو ایسے انکشافات ہوۓ کہ میں چکرا کر رہ گیا ۔
بلاوڑہ شریف کے حق پیر خطیب حسین بادشاہ صرف ایک وزیٹنگ کارڈ ہے۔
اس دھندے میں کچھ بڑے سیاستدان ، میڈیا اور ”کی“ پواٸنٹس پر موجود اعلٰی سرکاری افسران ملوث ہیں ۔
فیس بک کے علاوہ یوٹیوب پر بھی پیر خطیب کے ریکٹ کے 7 چینل موجود ہیں ۔ جو اس کاروبار کی بڑھوتری کیلیے نت نٸے طریقے بروۓ کار لاتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ یوٹیوب سے بھی پیسہ بھی کماتے ہیں۔ سیاست دان ، اعلٰی سرکاری افسران اور میڈیا میں موجود کالی بھیڑوں کی بدولت اس کاروبار کو پاکستان کے علاوہ بیرون ملک بالخصوص متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں ٹیکنکل طریقے سے پھیلایا گیا اور وہاں انکے مقرر کردہ عملےکو باقاٸدہ تنخواہ دی جاتی ہے۔
 یوٹیوب پر کچھ یوٹیوبر نے اس پیر کا پردہ فاش کرنا چاہا تو انہیں اٹھا لیا گیا اس کے بعد ایک یوٹیوبر نے 2018 میں اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پیرصاحب حقیقی پیر ہیں اور میں اپنی سابقہ غلطیوں پر معافی مانگتا ہوں ۔۔
متحدہ عرب امارات میں موجود چاچا شکور نامی ایک یوٹیوبر نے پیر کو چیلنج کیا ۔جس پر اس یوٹیوبر کو دبٸی میں بُری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔۔
 جس پر اس نے پچھلےسال ویڈیو میں سارا واقعہ بیان کیا کہ” شکر ہے کہ میں دبٸی میں تھا پاکستان میں ہوتا تو نجانے کیا حشر ہونا تھا“۔۔
اس مافیا نے اپنے کاروبار کو جدت دینے کیلیے کچھ مشہور لوگوں کو بھی اپنے ساتھ شامل کیاہوا ہے جن میں سے ایک میڈیاٸی نام نہاد اسکالر عامر لیاقت بھی شامل ہے۔
جس نے زراٸع کے مطابق 50 لاکھ لے کر اس جعلی پیر کے قلابے آسمان تک ملاۓ۔۔
اس مضبوط ریکٹ کے وزیٹنگ کارڈ پیر صاحب کو اگر کوٸی ایکسپوز کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے اغوا کرکے ناصر مدنی جیسا حال کیا جاتا ہے ۔۔
اگر لوکیشن معلوم نہ ہو تو اسے وہابی نجدی یا مرزاٸی کہہ کر ،شعبدہ بازی سے عام سادہ لوہ لوگوں کو فوراً بھٹکا دیا جاتا ہے۔
اور اپنے اوپر فوراً ختم نبوت کا لیبل لگا لیا جاتا ہے۔
واضع رہے کہ بریلوی مسلک کے جید علماۓکرام جن میں مفتی منیب الرحمن اور
پیر سید محمد فاروق شاہ سیفی بھی شامل ہیں انہوں نے اس مافیا کے فرنٹ مین
حق پیر خطیب بادشاہ  کو متعدد بار سخت الفاظ میں ایکسپوز کرکے عوام کو خبردار کیا ہے۔۔
اگر ہم حکومت کی بات کریں
تو زہن میں بٹھا لیں کہ یہ لوگ بہت طاقتور ہیں اور ایک چین کی صورت میں ہیں ۔
 اگر حکومت انہیں ہلانے کی کوشش کرے گی تو اسے بہت سے مساٸل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔۔
کیونکہ اس ریکٹ میں موجود مداری سیاستدان اور میڈیاٸی طواٸفیں بھولی عوام کو الو بنانے اور افراتفری کا ماحول پیدا کرنے کے فن سے بخوبی واقف ہیں۔
ہر قسم کی سیاسی وابستگی اور فرقہ پرستی کو بالاۓ طاق رکھ کر عوام کو علماۓکرام کے ساتھ یک زبان ہو کر اس فتنے کو لگام دینے کیلیے کھڑا ہونا ہوگا۔
طاہر سرویا بلاگر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Maryum Aurangzeb Pmln's mother Tahira Aurangzeb's reality

جنرل باجوہ کو مشرف سمجھنا امریکی صدر ٹرمپ کی فاش غلطی ہے۔۔برطانوی تھنک ٹینک

ارض قدس کی مسلمانوں کیلیے اہمیت اور مسجد اقصی اور گنبد صخری کی تاریخ