مسجداقصیٰ پر صیہونی حملہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی مجرمانہ خاموشی

*اے غافل مسلمانو۔۔* ! اے رمضان کریم میں بھی کفار کے گانوں پر تھرکنے اور لب ہلانے والے نام نہاد مسلمانو۔۔۔ آخر کب تک شیطان کا آلہ کار بن کر غفلت میں پڑے رہوگے؟ مسجد اقصیٰ ایک بار پھر مسلمانوں کے خون سے رنگین ہے۔۔ ناجاٸز قابض صیہونی دجالی پیروکاروں نے ایک بار پھر رمضان کریم کے مہینے عبادت کرتے فلسطین کے غیور نہتے مسلمانوں پر حملہ کیا ہے۔ اس بار انکا نشانہ صرف نوجوان نہیں بلکہ خصوصی طور پر مسلمان بچے اور مسلم خواتین ہیں۔ ہاۓ کہاں ہے پیارے آقا صلى الله عليه واله وسلم کی امت ؟؟ کہاں ہیں فاتح خیبر حیدر کرار ؓ کے نام لیوا؟؟ کہاں ہے خالدبن ولیدؓ کے پیروکار؟؟ کہاں ہیں ایوبی کے جانشین؟؟ کہاں ہیں سلطان عبدالحمید کے چاہنے والے ؟؟ کہاں ہیں ڈیڑھ ارب مسلمان؟؟؟ آخر مسلم امہ کے حکمران کیوں چپ سادھ کر بیٹھے ہیں؟ درحقیقت ان عیاش حکمرانوں کی یہی چپ یہود کی ہلاشیری ہے۔۔ علامہ اقبال نے فرمایا تھا اے طاٸرلاہوتی اس رزق سے موت اچھی، جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی میں لعنت بھیجتا ہوں اس امداد پر جو میرے ملک کے حکمران یہودو نصاری سے ملک چلانے کے نام پہ لیتے...